بھارت میں مسلم طالبات حجاب اختیار کرنے پر کلاس سے باہر

January 21, 2022

بنگلورو (جنگ نیوز) بنگلورو کے ایک مقامی کالج میں 18؍ سالہ الماس اور اس کی ساتھی مسلم دو طالبات کو حجاب اختیار پر ٹیچر نے چلاکرکلاس روم سے باہر نکال دیا۔ انہیں سرڈھانپ کر کلاس میں نہیں بیٹھنے دیا گیا اس کے بعد سے کرناٹک کے سرکاری کالج میں جہاں مسلم طالبات کی تعداد 6؍ ہے، وہ کلاس روم کے باہر بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ ٹیچر کا کہنا ہے کہ مذکورہ طالبات نے کالج کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی لہٰذا وہ کلاس روم میں داخل نہیں ہوسکتیں لیکن اڈوپی کالج کے طلبہ کا کہنا ہے کہ حجاب ان کے ایمان کا جزو اور قانون اس کی ضمانت دیتا ہے۔ مسلم طالبات کالج انتظامیہ کی جانب سے دبائو کے باوجود اپنے موقف سےدستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں۔گزشتہ 31؍ دسمبر سے طالبات کی غیرحاضری لگائی جارہی ہے عالیہ اسدی کا عزم ہے کہ وہ کالج انتظامیہ کے دبائو میں نہیں آئیں گی ان کی حجاب میں تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔ ایک اور طالبہ مسکان زینب نے بتایا کہ کالج انتظامیہ کی ہدایات نہ ماننے پر ان کے کیریئر تباہ کرنے کی بھی دھمکی دی گئی ہے انہیں اپنی استقامت پر ہراساں کئے جانے اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ حاضر ہونے کے باوجود کلاس سے باہر اور غیر حاضر شمار کیا جاتا ہے، ذہنی اذیت میں طالبات بیمار پڑنے لگی ہیں ان کی حاضری کم کردی گئی ہے تاکہ سالانہ امتحانات میں نہ بیٹھ سکیں۔ حجاب پر اس ناروا پابندی نے پورے بھارت کے مسلمانوں کو اضطراب میں مبتلا کردیا ہے انہوں نے بھارتی حکمر اں طبقے کو اسلاموفوبیا میں مبتلا قرار دیا، یہ کھلی نسلی اور مذہبی منافرت ہے۔