جینیاتی تبدیلیوں کے حامل ٹماٹروں کی جاپان میں پہلی مرتبہ کمرشل فروخت شروع

January 23, 2022

کراچی (نیوز ڈیسک) دنیا میں پہلی مرتبہ جینیاتی لحاظ سے تبدیل شدہ خوراک مارکیٹ میں فروخت کیلئے پیش کر دی گئی ہے۔ CRISPR-Cas9 ٹیکنالوجی کی مدد سے تبدیل شدہ یہ خوراک پہلے سے زیادہ غذائیت کی حامل قرار دی گئی ہے۔ سائنسی جریدے، سائنٹفک امریکن، میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2021ء سے سرخ ٹماٹر کی ایک خاص قسم کو جاپان کی مارکیٹس میں فروخت کیلئے پیش کیا گیا ہے جس میں AminoButyric Acid ((GABAکی مقدار بہت زیادہ ہے۔ اِن ٹماٹروں کو Sicilian Rogue (GABA) کا نام دیا گیا ہے اور جاپان میں سانا ٹیک سیڈ نامی کمپنی انہیں براہِ راست صارفین کو فروخت کر رہی ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ براہِ راست GABA کھانے سے بلڈ پریشر کم ہوتا ہے اور ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے۔ جاپان میں خوراک کے ذریعے سپلیمنٹ اور گابا سے بھرپور خوراک عوام میں بیحد مقبول ہیں۔ یونیورسٹی آف تسوکوُبا میں پلانٹ مالیکیولر بایولوجسٹ اور ساناٹیک میں چیف ٹیکنالوجی افسر ہیروشی ایزورا کہتے ہیں کہ جاپان میں گابا بہت مقبول ہے، یہ وٹامن سی کی طرح ہے جس سے صحت بہتر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان میں پہلے ہی 400؍ ایسی خوراکیں فروخت ہو رہی ہیں جن میں گابا کی مقدار موجود ہے، ان میں چاکلیٹس اور مشروبات شامل ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے جینوم ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹماٹر کو تبدیل کرکے صارفین کیلئے پیش کیا ہے۔ ساناٹیک کی بنیاد یونیورسٹی آف تسوکوبا میں رکھی گئی تھی جہاں سب سے پہلے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ پھلوں پر مئی 2021ء میں تجربات کیے گئے تھے اور یہیں پہلی مرتبہ کرسپر کیس نائن جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹماٹروں کو مزید صحت بخش بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد ٹماٹروں کی نئی قسم کے بیجوں کو گھروں میں سبزیاں کاشت کرنے والوں کو فراہم کیا گیا، طلب بڑھنے اور حوصلہ افزا نتائج ملنے کے بعد اس پروجیکٹ کو اب وسیع پیمانے پر پھیلا دیا گیا ہے جبکہ جاپان میں اس شعبے کے نگران ادارے نے بھی دسمبر میں پروجیکٹ کی منظوری دیدی۔ ایک دہائی قبل، کرسپر کیس نائن جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا گیا تھا جس کے بعد پلانٹ بایو انجینئرز نے اس دل سے قبول کیا۔ محققین نے اسی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ایسی کھنبیاں (مشروم) تیار کیں جو باسی ہوتی ہیں اور نہ وقت گزرنے کے ساتھ رنگ تبدیل کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ، ایسی سویابین تیار کی گئی جس پر قحط کا اثر نہیں ہوتا۔ کئی دیگر اجناس پر بھی کامیاب تجربات کیے جا چکے ہیں تاہم Sicilian Rogue (GABA) ٹماٹروں سے پہلے تجارتی لحاظ سے کسی بھی جینیاتی تبدیل شدہ فصل کو مارکیٹ میں فروخت کیلئے پیش نہیں کیا گیا۔