کرپٹو کرنسی، ملزم کی درخواست ضمانت مسترد، ریفرنس دائر کیا جائے،عدالت عظمیٰ

January 26, 2022

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے کرپٹو کرنسی کے نام پر شہریوں کے ساتھ 1 ارب 70 کروڑ روپیہ کے فراڈ کے نیب ریفرنس کے ملزم وسیم زیب کی ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو( نیب )کی کارکردگی سے متعلق ایک بار پھر سوالات اٹھائے ہیں جبکہ جسٹس قاضی محمد امین احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اربوں روپے کے فراڈ کے مقدمہ کے ملزمان کیخلاف دو سال میں ریفرنس دائرہی نہ کرنا نیب کی مجرمانہ غفلت ہے، ریفرنس نیب دائر نہیں کرتا اور ملزمان چھوڑنے کا الزام عدالتوں پر لگ جاتا ہے،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے منگل کے روز ملزم وسیم زیب کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی تو سپیشل پراسیکیوٹر نیب نے ملزم کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم نے فراڈ کے ذریعے شہریوں سے 1 ارب 70 کروڑ روپیہ وصول کر کے کرپٹو کرنسی اکائونٹس میں ڈالے ہیں ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کرپٹو کرنسی اور بٹ کوائن کا سنا تو ہے یہ ہوتا کیا ہے؟ جس پر فاضل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی میں شہریوں کوان کے پیسوں کے عوض ڈیجیٹل کوائن دیا جاتا ہے۔دوران سماعت ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ میرے موکل کیخلاف پیسے لینے کا الزام توہے لیکن پیسے لینے کی کوئی رسید ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے، جس پرپراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ کرپٹو کرنسی لینے والے کورسید نہیں ڈیجیٹل کوائن دی جاتی ہے۔