حکومتی سردمہری نے دھرنے پر مجبور کردیا‘ جمعیت نظریاتی

January 26, 2022

کوئٹہ ( این این آئی) جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات عبدالستارچشتی نے کہاہےکہ وزیراعلیٰ ہاوٴس کے سامنے دھرناشوق نہیں مجبوری سے رکھا۔دیگرصوبوں میں معمولی واقعہ ہوتاہے تووزیراعظم سے وزیراعلیٰ تک تمام سرکارحرکت میں آتی ہے لیکن بلوچستان ہی وہ بدقسمت صوبہ ہے جہاں گورنر، وزیراعلیٰ ہاوس اورسول سیکرٹریٹ سے نصف کلومیٹرپرسائنس کالج گیٹ پردھماکہ ہوالیکن کسی حکومتی عہدیدار نے ہسپتال میں آنے کی زحمت تک کی نہ شہداء کے خاندانوں سے تعزیت کی ۔حکومت کی سردمہری نے ہمیں دھرنے پر مجبور کردیا ،لاشوں پرسیاست نہیں کی لیکن صبر کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔اب جمعیت نظریاتی مجبوراً وزیراعلیٰ ہاوٴس کے سامنے کفن پوش دھرنا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہی وہ واحدصوبہ ہے جہاںآج تک سانحات کی تحقیقات سے قوم کو آگاہ نہیں کیا گیا اس سے پہلے چمن میں بھی ہمیں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ہمارے کئی ساتھی شہید اور زخمی ہوئے لیکن حکومت آج تک اس کی تحقیقاتی رپورٹ کومنظرعام پر نہیں لائی ۔سائنس کالج کے جلسے میں ہمارے کئی کارکن شہید اوردرجنوں زخمی ہوئے حکومت نے آج پھر ملزمان کا تعین نہیں کیا۔حکومت کا یہ رویہ رہا تو موجودہ حکومت بھی نہیں رہے گا۔انہوںنے مطالبہ کہ جمعیت نظریاتی کے مطالبات کوتسلیم ،مجرموں کوگرفتار اورانکے سرپرستوں کوبے نقاب کیاجائے۔