10سال بعد ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں کھویا شیئر حاصل کر لیا،خرم مختار

January 28, 2022

فیصل آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان نے تقریبا ایک دہائی کے بعد عالمی منڈی میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کے حوالے سے اپنا کھویا ہوا شیئر واپس حاصل کر لیا ہے اور اب اسے بڑھانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز نے پروڈکشن بڑھانے کے لئے تقریبا پانچ ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کی ہے۔ تاہم اگر پاکستان نے 21 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف حاصل کرنا ہے تو اس کے لئےٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش سرمائے کی قلت فوری ختم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اب بھی ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کے 450 ارب روپے کے ریفنڈز واجب الا ادا ہیں۔پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن چیف خرم مختار نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو مجموعی طور پر 2200 ارب روپے کے قرضے دیئے گئے ہیں جن میں سے صرف 387 ارب روپے ʼای آر ایفʼ کے تحت سبسڈی پر دیئے گئے ہیں جو کہ مجموعی ورکنگ کیپٹل کا تقریبا 19 فیصد بنتا ہے جبکہ اس سے زیادہ رقم کے ریفنڈز واجب الاادا ہیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ جیسے جیسے برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے ایکسپورٹرز کو شپنگ کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت بہت سارا درآمدی مال کراچی پورٹ پر پڑا ہے لیکن اسے بیرون ملک بھیجنے کے لئے کنٹینرز نہیں مل رہے ہیں۔