صدر بائیڈن نے امریکی فوج میں جنسی ہراسانی کو جرم قرار دے دیا

January 28, 2022

واشنگٹن (اے ایف پی /جنگ نیوز )امریکی صدر جو بائیڈن نے ملٹری جسٹس کوڈ کے متعلق ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت اب فوج میں جنسی ہراسانی کو ایک جرم قرار دیا گیا ہے۔اے ایف پی کے مطابق پنٹاگون کے سالانہ بجٹ پیکج ’نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ 2022‘ میں اس اقدام کا تقاضہ کیا گیا تھا اور اسے لے کر امریکی خاتون فوجی اہلکار وینیسا گیلن کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے، جنہیں ٹیکساس کے فورٹ ہوڈ میں قتل کیا گیا تھا۔20 سالہ گیلن کو 2020 میں ایک ساتھی فوجی نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا تھا ،وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ اس ایگزیکٹو آرڈر میں فوج میں رہنے والی وینیسا گیلن کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے جن کی موت نے امریکی فوج میں جنسی تشدد کی طرف سے قوم کی توجہ مبذول کرائی ہے اور یہ کہ اس سے ملٹری جسٹس میں اصلاحات کو آگے بڑھانے میں مدد ملی ہے۔صدر بائیڈن نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ وہ ’ملٹری جسٹس کے یونیفارم کوڈ کے تحت جنسی ہراسانی کو جرم قرار دینے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حکم نامے کا مقصد ’گھریلو تشدد اور جنسی تصویروں کی غلط تشہیر یا انہیں پھیلانے کے خلاف فوج کے ردعمل کو مضبوط بنانا ہے۔