عدم اعتماد کی کامیابی سے آئین بالادست ہوا، منتخب حکومت کو سازش سے ہٹایا گیا، کمیونٹی شخصیات

April 14, 2022

برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی ) پاکستان میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد برطانیہ میں آباد اوورسیز کمیونٹی کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے، کمیونٹی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے لوگوں میں آئین و قانون کے حوالے سے عمل پر اعتماد بڑھا ہے،فیصلےسےکوئی آئین توڑ کر اپنی مرضی نہیں کرسکتا۔ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ کے مرکزی کنوینر راجہ اسحٰق صابر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ نہیں سوچنا کہ کون سی حکومت ختم ہوئی ہے اور کون سی آئی ہے، ہمیں یہ غرض بھی نہیں کہ کس سیاسی جماعت کو کیا ملا، ہم اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ آئین و قانون کی حکمرانی ہوئی ہے، فرد واحد اپنی ذاتی خواہشات کی تکمیل کیلئے اب کبھی آئین سے کھلواڑ نہیں کر سکے گا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے صدر چوہدری شاہ نواز نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی جمہوری عمل ہے ، قومی اسمبلی پاکستان کے منتخب ممبران نے بذریعہ ووٹ اپنا قائد ایوان منتخب کرنا ہوتا ہے جو شخص ممبران کی حمایت کھو چکا ہے اس کو اپنی ہار تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن بنچز پر بیٹھنا ہوگا۔ سینئر نائب صدر اختر محمود مرزا کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن نے جمہوری عمل کے ذریعے اپنا نیا قائد ایوان منتخب کر لیا، اس میں بیرونی سازش کہاں سے آگئی۔ انجمن خدام صوفیا انٹرنیشنل پیر منور حسین شاہ جماعتی، محمد سعید مغل ایم بی ای کا کہنا تھا کہ عوام کے مسترد شدہ سیاسی رہنمائوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ذاتی مفاد کی خاطر پیش کی۔ مختلف نظریات کی حامل شخصیات نے ذاتی مفادات کی خاطر ملک کو عدم استحکام کی جانب دھکیل دیا، اوورسیز کمیونٹیز کو اس پر تحفظات ہیں۔ پیر منور حسین شاہ جماعتی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اسلاموفوبیا کے خلاف دن مقرر کرنا عمران خان کی بڑی کامیابی ہے، اس طرح کی لیڈر شپ مدتوں بعد پیدا ہوتی ہے۔