قصابوں کی من مانیاں، چھوٹے و بڑے گوشت کے منہ مانگے دام وصول

May 14, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ شہر سمیت ملحقہ علاقوں میں بغیر معائنہ بیمار اور مضر صحت جانوروں کو سلاٹر ہائوس میں ذبح کرنیکی بجائے دکانوں میں ذبح کیا جا رہا ہے جس کے استعمال سے لوگ مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں فریزر میں رکھے باسی گوشت کو بھی کھلے عام فروخت کیا جا رہا ہے تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے مختلف علاقوں گوالمنڈی چوک ‘ کواری روڈ ‘ جان محمد روڈ ‘ عارف روڈ ‘ میکانگی روڈ ‘ نوا کلی بائی پاس ‘ عالمو چوک ‘ سریاب روڈ ‘ مشرقی و مغربی بائی پاس سمیت دیگر علاقوں میں قصابوں نے میٹرو پولیٹن کارپوریشن ‘ بلوچستان فوڈ اتھارٹی سمیت ضلعی انتظامیہ کے احکامات ہوا میں اڑانے کے ساتھ ساتھ لاغر بیمار نیم مردہ مادہ جانوروں کو دکانوں کے اندر یا ملحقہ نالیوں کے اوپر ذبح کرنا شروع کر دیا ہے جس پر محکمہ لائیو اسٹاک کے ویٹر نری ڈاکٹروں کی کارکردگی بھی سوالیہ نشان ہے با اثر قصاب علی الصبح جانوروں گائے ‘ بچھڑے اور اونٹوں کو دکانوں کے باہر باندھ دیتے ہیں جو سڑک پر فضلہ اور گندگی کرتے ہیں جس سے آنے جانے والوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے بعد قصاب یہ جانور ذبح کر کے دکانوں کے باہر لٹکا دیتے ہیں جس پر مکھیاں مچھر اور دیگر حشرات بھنبھناتے نظر آتے ہیں جراثیم زدہ گوشت استعمال کرنے سے شہری موذی امراض میں بھی مبتلا ہو رہے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے جانوروں کے دکانوں میں ذبح کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور قصابوں کو دکانوں کے باہر جالیاں اور شیشے لگانے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں مگر اکثر قصاب ان احکامات پر عملدرآمد کر رہے ہیں اور نہ ہی ذبح کئے گئے گوشت کو ویٹر نری ڈاکٹرز سے چیک کروایا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ قصابوں کی جانب سے چھوٹے و بڑے گوشت ‘ کلیجی ‘ سی پائے کے من مانے نرخ وصول کئے جا رہے ہیں اور سرکاری نرخنامے پر عمل نہیں کیا جا رہا ۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھی گرانفروش اور حفظان صحت کے اصولوں کا خیال نہ رکھنے والےقصابوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے ۔ شہریوں نے وزیر اعلی میر عبدالقدوس بزنجو اور ڈی جی بلوچستان فوڈ اتھارٹی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔