چائلڈ لائن نے امتحانات کے موقع پر پریشانی کا شکار طلبہ کیلئے مشاورتی سیشنز بڑھا دیئے

May 16, 2022

لندن ( پی اے ) چائلڈ لائن نے امتحانات پر پریشانی کا سامنا کرنے والے طلبہ کیلئے مشاورتی سیشنز بڑھادیئے۔ نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چیرٹی چائلڈ لائن کے زیر قیادت امتحانات کے بارے میں پریشانی کے شکار سٹوڈنٹس کیلئے کونسلنگ سیشنز کی تعداد سات مہینوں میں تقریباً دوگنی کر دی ہے۔ مارچ 2022 میں امتحان کی پریشانیوں کا سامنا کرنے والوں کے لئے 200سے زیادہ کونسلنگ سیشنز ہوئے، جو ستمبر 2021 میں ہونے والے مشاورتی سیشنز کی تعداد سے تقریباً دوگنا ہیں۔ 2021-22میں چائلڈ لائن پریکٹیشنرز نے 1734کاؤنسلنگ سیشنز ان شاگردوں کے لئے منعقد کئے جو امتحان کے دباؤ اور نظرثانی کے بارے میں فکر مند ہیں۔ یہ تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں 62فیصد زیادہ ہے۔ ان میں سے 200سے زیادہ مارچ 2022 میں ہوئے، جو کہ ستمبر 2021میں سات ماہ قبل فراہم کیے گئے سیشنز کی تعداد سے تقریباً دوگنا تھے۔ یہ تعداد امتحانات کے قریب آنے کے ساتھ ہی بے چینی کی بڑھتی ہوئی سطح کو ظاہر کرتی ہے۔ بچوں نے چائلڈ لائن کے مشیروں کو بتایا کہ ان کے امتحانات ان کی ذہنی صحت اور سونے کی صلاحیت کو متاثر کر رہے ہیں۔ ایک 15 سالہ لڑکی نے چائلڈ لائن کو بتایا کہ میرے جی سی ایس ای جلد ہی آنے والے ہیں اور میں ان کے بارے میں بہت دباؤ میں ہوں۔ میں وبا کی وجہ سے پچھلے کچھ سال میں زیادہ اسکول زیادہ نہیں جا سکی اور مجھے خدشہ ہے کہ یہ میرے نتائج میں ظاہر ہوگا۔ میں نظر ثانی کرنے کے لیے ساری رات مطالعہ کرتی رہی ہوں لیکن پھر جب میں کوشش کرتی ہوں تو میں سو نہیں سکتی۔ میں بتا سکتی ہوں کہ یہ صورت حال میری دماغی صحت پر اثر انداز ہو رہی ہے - یہاں تک کہ میرے دوستوں نے مجھے بتایا کہ یہ میرے موڈ کو متاثر کر رہا ہے۔ میں ان امتحانات میں ناکام ہونے اور سب کو مایوس کرنے سے خوفزدہ ہوں۔2021/22 کے این ایس پی سی سی کے اعداد و شمار نے بھی پچھلے سال مئی اور جون کے دوران امتحان سے متعلق تناؤ میں دو ماہ کے اضافے کا انکشاف کیا، کیونکہ طلباء مارچ میں دوبارہ اسکول گئے اور انہیں معلوم ہوا کہ مکمل عوامی امتحانات دوسری بار منسوخ کر دیے جائیں گے۔ چائلڈ لائن کے سروس ہیڈ الیکس گرے نے کہا کہ امتحان کے تناؤ سے متعلق ہمارے تازہ ترین چائلڈ لائن کے اعدادوشمار بچوں اور نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی تشویش کو اجاگر کرتے ہیں جب کہ وہ اس ماہ اپنے امتحانات میں بیٹھنا چاہتے ہیں۔ بچے اب بھی وبائی امراض کے اثرات کو محسوس کر رہے ہیں اور دو سال کی منسوخی کے بعد اس سال جی سی ایس ایز اور اے-لیول معمول کے مطابق ہونے والے ہیں، یہ واقعی اہم ہے کہ انہیں وہ مدد مل جائے جس کی انہیں کسی بھی تشویش یا پریشانی کی صورت میں ضرورت ہے۔ والدین یا استاد سے بات کرنے کے ساتھ ساتھ، بچے چائلڈ لائن سے دن کے 24گھنٹے، ہفتے کے ساتوں دن رابطہ کر سکتے ہیں اور ہمارے تربیت یافتہ مشیروں میں سے ایک سے بات کر سکتے ہیں جو غیر فیصلہ کن مدد اور مشورہ فراہم کر سکتا ہے۔چیریٹی نے کہا کہ بچے ان کے پرسکون علاقے کا دورہ کر سکتے ہیں اور شاگردوں کو مشورہ دیا کہ وہ نظر ثانی سے لے کر ورزش تک باقاعدگی سے وقفے لیں۔ اس نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ مخصوص درجات حاصل کرنے کے لیے بچوں پر غیر ضروری دباؤ نہ ڈالیں۔ ایسوسی ایشن آف سکول اینڈ کالج لیڈرز کے ایک حالیہ سروے سے پتا چلا ہے کہ 10میں سے آٹھ سے زیادہ ہیڈ ٹیچرز کا کہنا ہے کہ ان کے شاگرد اس سال امتحانات کے بارے میں وبائی امراض سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ تناؤ اور فکر مندکا سامنا کر دہے ہیں۔ کچھ سربراہوں نے کہا کہ خود کو نقصان پہنچانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، کئی کا کہنا ہے کہ اے لیول کے طلباء بدترین پریشانی کا سامنا کر رہے تھے کیونکہ انہوں نے کبھی بھی عوامی امتحانات کا پورا سیٹ نہیں لیا تھا۔