74ویں یوم نقبہ کے موقع پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سویڈن بھر میں مظاہرے اور ریلیاں

May 16, 2022

مالمو (نمائندہ جنگ ) 74 ویں یومِ نقبہ کے موقع پر سویڈن بھر میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہروں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے فلسطینیوں سے اظہارِیکجہتی کیا۔سویڈن کے صوبے اسکانے کے دارلحکومت مالمو میں فلسطینیوں کی جانب سے ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی اور مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاجی ریلی روزن گورڈ سینٹرم سےبرآمد ہوئی جس کا اختتام استورتھوریت پر ہوا، ریلی کے اختتام پر احتجاجی مظاہرہ ہوا، اس موقع پر اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والی الجزیرہ کی خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں اور دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔مقررین نے سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھا کر فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کو یقینی بنایا جائے۔ مظاہرہ اور ریلی میں سویڈن کی مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندگان نے شرکت کی، شرکا نے سویڈن کی حکمران اور اتحادی جماعتوں کیخلاف غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خاتون صحافی کی شہادت پر سویڈن کی حکومت کی جانب سے کوئی بیان جاری نہ کرنا نہایت شرمناک ہے۔ اقلیتوں کی نمائندہ سیاسی جماعت کے نمائندگان انوار الصالح، زبیر حسین، ولید ، یونس اور سوزان نے شرکت کی اور اپنی پارٹی کی جانب سے فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا عہد کیا، شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انوار الصالح کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کی سویڈن کی سیاست میں عدم دلچسپی کے باعث آج قرآن سوزی جیسے واقعات رونما ہورہے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ مالمو شہر سے پارلیمنٹ کےانتخابات میں جیت کے لئے فقط 26 ہزار ووٹ درکار ہیں جوکہ اس بات کی ضمانت ہے کہ ہماری پارٹی یقینی طور پر اس بار پارلیمنٹ تک رسائی حاصل کرلے گی، پھر انشاللہ ہم فلسطینیوں سمیت تمام اقلیتوں کے لئے ایک مضبوط آواز کے طور پر ابھریں گے۔میڈیا بریفنگ کے دوران پارٹیت نیانس کے پاکستانی نژاد امیدوارزبیر حسین کا کہنا تھا کہ سویڈن کے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات اس بات کی نشاندہی کررہے ہیں کہ اگر ہم نے بروقت سیاست میں حصہ لے کر اپنی آواز ایوانوں تک نہیں پہنچائی تو اس کا خمیازہ آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ مالمو شہر کی اقلیتی آبادی اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کرتی جس کے باعث ایسی جماعتیں اقتدار میں آتی ہیں جو اقلیتوں کے حق میں نہیں ہوتیں، اس لئے پاکستانی کمیونٹی سے درخواست ہے کہ اپنا ووٹ ضرور کاسٹ کریں تاکہ مستقبل میں کمیونٹی کو مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے، فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کی حرمت کا دفاع فقط فلسطینیوں کی ہی نہیں بلکہ دنیا کےتمام مسلمانوں کی مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، ہم اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ ہم اس بار جیت سے ہمکنار ہو کر سویڈش ایوان کے ذریعے دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی آواز بنیں گے۔