پنجاب کی حدود میں سندھ کے پانی چوری کو فوری روکا جائے، محکمہ ماحولیات سندھ

May 16, 2022

کراچی (اسٹاف رپورٹر)محکمہ ماحولیات سندھ نے تونسہ اور گڈو بیراج کے درمیان 32ہزار کیوسک پانی چوری ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت شدت اختیار کرچکی ہے، پنجاب کی حدود میں سندھ کے پانی چوری کو فوری روکا جائے۔وزیر ماحولیات اسماعیل راہو نے کہا کہ ارسا صوبوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، وفاق ارسا کی غیرجانبداری کویقینی بنائے، بدین،ٹھٹہ، سجاول، سمیت کئی اضلاع کی زرعی زمین بنجر بن چکی ہےکو ٹری بیراج پر پانی کی قلت67فیصد تک پہنچ چکی ہے، کوٹری پر 15700کیوسک کی جگہ پر فقط 5300 کیوسک پانی میسر ہے، زرعی مقاصد کے لئے تو دور پینے کا پانی تک میسر نہیں ہو پا رہا ہے، دریائے سندھ پر پانی کی شدید کمی کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے۔ وزیر ماحولیات کا کہنا تھا کہ سندھ میں پانی کی کمی شدت اختیار کر رہی ہے اور اس سے گھمبیر مسائل جنم لے رہے ہیں، نہ فقط انسانی بلکہ مویشیوں اور آبی اور جنگلی حیات کے لیے بھی شدید خطرات لاحق ہو رہے ہیں، سخت گرمی اورخشک سالی کی وجہ سے غذائی پیداوار کی کمی کے بھی امکانات ہیں۔