اوبیسٹی سٹریٹیجی کے کچھ حصوں میں تاخیر اخلاقی طور پر قابل مذمت اور سیاسی کمزوری ہے، لارڈ ہیگ

May 19, 2022

لندن ( پی اے ) کنزرویٹو پارٹی کے سابق لیڈر لارڈ ہیگ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے موٹاپے کی حکمت عملی کے کچھ حصوں میں تاخیر کا فیصلہ اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے۔ دکانوں سے ملٹی بائی ڈیلز اور جنک فوڈز کے ٹی وی ایڈورٹائز پر پابندی کو کم از کم ایک سال کیلئے موخر کر دیا گیا ہے۔ منسٹرز کا کہنا ہے کہ اوبیسٹی سٹریٹیجی میں تاخیر سے انہیں مصارف زندگی کے بحران کے منصوبوں کے اثرات کا اندازہ لگانے کا وقت ملے گا لیکن لارڈ ہیگ نے کہا کہ یہ دلیل بے بنیاد ہے۔ ٹائمز میں انہوں نے لکھا کہ حکومت فکری طور پر کمتر ہے اور حکومت کی سٹیریٹجی پر تنقید کرنے والے ٹوری ایم پیز کو کچھ دینے کے حوالے سے سیاسی طور پر کمزور ہے۔ بہت سے ٹوریز حکومت کی اینٹی اوبیسٹی پالیسز کے نینی سٹیٹ امیج پر اعتراض کر رہے ہیں اور وہ سوچتے ہیں کہ ان کا پیچھا کرنا نان کنزرویٹو ہے۔ ایک سابق ٹوری لیڈر کے طور پر میں کنزرویٹزم کی اس تشریح سے انتہائی عدم اتفاق کرتا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ کنزرویٹو فریڈم آف چوائس کی حمایت کرتے ہیں لیکن ہمیشہ یہ دیکھا ہے کہ کنزیومر کے ساتھ بدسلوکی یا اسے گمراہ ہونے سے بچانا بعض اوقات ضروری ہوتا ہے۔ گزشتہ ہفتے منسٹرز نے اعلان کیا تھا کہ زیادہ چربی اور نمک یا شکر والی فوڈز کی بائی ون گیٹ ون فری ( بوگوف ) ڈیلز کے ساتھ ساتھ سافٹ ڈرنکس کیلئے فری ریفلز کو موخر کر دیا جائے گا۔ مقامی وقت 21.00 جی ایم ٹی سے پہلے جنک فوڈر کے ٹی وی ایڈورٹائز پر پابندی لگانے کے پلانز وور آن لائن ا اشتہارات کو روک دیا جائے گا لیکن یہ پابندیاں جنوری 2024 تک نافذ العمل نہیں ہوں گی۔ لیکن سٹورز پر زیادہ شکر‘ چربی اور نمک والی فوڈز کا ڈسپلے کہاں ہو سکتا ہے کی پابندیاں اکتوبر میں لاگو ہو جائیں گی ۔ سابق کیبنٹ منسٹر لارڈ ہیگ نے کہا کہ حکومت کا یہ یو ٹرن ناکاام اوبیسٹی سٹریٹجز کی طویل تاریخ میں میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ موجودہ حکومت کی اینٹی اوبیسٹی ڈرائیو ممکنہ طور پر گزشتہ 30برسوں کی 14 سٹریٹیجیز اور 689مختلف پالیسیز میں شامل ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کیمبرج یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق یہ ڈلیور کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ لارڈ ہیگ نے کہا کہ جن لوگوں نے موٹاپے کی حکمت عملی کو کم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تھا وہ شدید غلطی پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں در اصل زیادہ انحصار، زیادہ لاگت، طرز زندگی میں کمی اور لامتناہی درد کو قبول کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹاپے کی حکمت عملی میں تاخیر کرنا غیر دانشمندانہ ‘ سیاسی طور پر کمزور اور اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے ۔شیف جیمی الیور سمیت ہیلتھ کمپینرز نے بھی اوبیسٹی سٹریٹیجی میں تاخیر کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک ضائع شدہ موقع تھا جو پروگریسیو اور دنیا میں صف اول میں لکھا ہوا نظر آتا تھا لیکن یہ اس موقع کو کھو دیا گیا جو غلط ہے ۔ 2019میں این ایچ ایس ہیلتھ سروے کے مطابق انگلینڈ میں تقریباً تین میں سے دو بالغ زائد الوزن یا موٹاپے کے شکار تھے ۔ 10میں سے تقریباً تین کو موٹاپے کا شکار سمجھا جاتا ہے۔ گزشتہ سال ایک اور رپورٹ میں پایا گیا کہ چار سے پانچ سال عمر کے بچوں میں سے 14فیصد موٹاپے کے شکار پائے گئے تھے۔ جبکہ 13 فیصد زائد الوزن تھے۔ 10 سے 11 سال عمر کے بچوں میں،سے 26فیصد بچے موٹاپے کا شکار تھے جبکہ 15 فیصد بچے زائد الوزن تھے ۔ تجزیہ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں ان اعداد و شمار میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ 10سے 11سال عمر کے بچوں میں سے 26فیصد موٹاپے اور 15فیصد زائد الوزن ہو گئے۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ سال کے مقابلے میں موٹاپے اور زائد الوزن ہونےخ کی شرح میں اضافے کو واضح کرتے ہیں۔ چار سے پانچ سال کی عمر کے 10 فیصد اور 10سے 11سال عمر کے 21فیصد بچے موٹاپے کے شکار تھے۔ لارڈ ہیگ جو 1997سے 2001تک کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے ہیں کا کہنا ہے کہ فوڈ کمپنیز کے پاس ایسی مصنوعات کو ڈیزائن کرنے کیلئے زبردست ترغیب تھی جس کی وجہ سے لوگوں میں کھانوں کی کیمیاوی طور پر ایڈکشن کو کم کرنے کی حوصلہ افزائی ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کی جانب وسائل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو ناگزیر طور پر بیمار اور معذور ہیں ۔ کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کی وجہ بڑے پیمانے پر موٹاپے میں اضافہ ہوا ہے اور اس نے ہمیں شدید متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ڈائٹ سے منسلک بیماریوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو پھر معمر آبادی کیلئے زیادہ ادائیگی کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ٹیکسوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہو گا ۔