امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر منشیات اسمگلنگ کی سرنگ کا سراغ لگا لیا گیا

May 19, 2022

فوٹو، فائل

امریکی حکام نے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر منشیات کی اسمگلنگ کے لیے بنائی گئی سرنگ کا سراغ لگا لیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہےکہ امریکی انسداد منشیات کے ایجنٹس نے منشیات اسمگلنگ کے لیے بنائی گئی ایک سرنگ کا سراغ لگا لیا ہے جوکہ امریکا اور میکسیکو کی سرحد کے نیچے موجود ہے اور یہ سرنگ ریل کی پٹری، بجلی اور وینٹیلیشن کے نظام سے لیس ہے۔

محکمہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ نام نہاد ’نارکو سرنگ‘ میکسیکو کے شہر تیجوانا سے سان ڈیاگو، کیلیفورنیا کے درمیان سرحد سے 300 فٹ دور ایک گودام تک بنائی گئی ہے۔

امریکی حکام نے منشیات اسمگلنگ کی اسکیم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 6 افراد کو گرفتار کیا، ان افراد پر دیگر جرائم کے علاوہ کوکین، ہیروئن اور میتھم فیڈامین کی تقسیم کی سازش کا الزام بھی ہے۔

امریکی اٹارنی رینڈی گراسمین نے اس حوالے سےاپنے بیان میں بتایا کہ ’اس نارکو سرنگ کے آخر میں روشنی نہیں ہے۔

1ہزار 7 سو 50 فٹ یعنی 530 میٹر لمبی اس سرنگ کو مضبوط دیواروں سے بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب میکسیکو کی ریاست باجا کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل کے آفس کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا ہےکہ امریکی حکام نے انہیں اتوار کو اس منشیات اسمگلنگ کی سرنگ کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔

میکسیکو کے حکام نے کہا کہ میکسیکو کا سینالوا کارٹیل، جس کی سربراہی برسوں سے جوکین ’ایل چاپو‘ گزمین کر رہے ہیں، ایسی بہت سی سرنگوں کی موجودگی کے ذمہ دار ہیں، جو کہ گوداموں، گھروں اور کئی کاروباری مقامات پر پائی جاتی ہیں۔

ا س کے علاوہ امریکی پراسیکیوٹرز نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ 1993 سے لے کر اب تک، اسی علاقے میں تقریباً 100 سرنگیں ملی ہیں۔

تاہم، میکسیکن پراسیکیوٹر کے آفس کی جانب سے اس حوالے سے فی الحال کوئی بیان نہیں دیا گیا۔