انتخاب نہیں ہوا، وزارتِ اعلیٰ کا اب بھی امیدوار ہوں، پرویز الٰہی

May 20, 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ) ق لیگ کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ وزارتِ اعلیٰ کا اب بھی امیدوار ہوں کیوں کہ انتخاب نہیں ہوا کبھی ایسا نہیں ہوا پولیس اسمبلی میں ایسے گھسے اور ایوان کی کارروائی ہاتھ میں لے حمزہ نے مجھ پر حملہ کرایا مگر جب انہیں تکلیف ہوئی میں نے پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔

ہمیں معلوم ہوا نوازشریف نے کہا کہ ان کو وزارت اعلیٰ صرف سنگھائیں گے شریفوں کی اصلیت دوبارہ سامنے آگئی چوہدری سالک اور طارق بشیر چیمہ جلد واپس آجائیں گے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں وزارت اعلیٰ کے مقابلے سے نہیں ہٹا ہوں اور ایسا کبھی نہیں ہوا کہ پولیس اندر جمپ کر کے آجائے اور کارروائی اپنے ہاتھ میں لے لے یہ پولیس اسٹیٹ باپ بیٹے سمجھتے ہیں ہم نے اس کو ہر جگہ چیلنج کیا برطانوی ہائی کمشنر آئے تو بتایا انہوں نے کہا انگلینڈ میں سو سال پہلے ایسا ہوا تھااور پھر کنگ نے آکر معذرت کی تھی اور جتنے لوگ اندر آئے تھے سب قتل ہوگئے تھے .

انہوں نے کہا عدالتوں میں کیوں نہیں گئے ہم نے کہا عدالتوں میں جاچکے ہیں امید ہے انصاف مل جائے گا اور مل گیا ہے انصاف۔ یہ کہیں اسٹینڈ ہی نہیں کرتے کیوں کہ حمزہ کا تو حلف نہیں ہوا ہے۔

آپ پر کس نے تشدد کیا تھا اس کے جواب میں پرویز الٰہی نے کہا کہ حمزہ شہباز شریف نے میں جا کر ملا بھی تھا کہ ایسا نہ کریں ہم بیٹھے رہیں گے کوئی ہرج نہیں ہے اور جس کو ووٹ ڈالنا ہو ڈالے پولیس والے کود کر اندر آگئے اس کے بعد حمزہ نے کہا ، اور یہ کام کس کے خلاف کیا ہے اورکس اسمبلی میں کیا ہے۔

حمزہ کو جب تکلیف ہوئی پروٹیکشن آرڈرجاری کیے۔ ایک سوال کے جواب میں پرویز الٰہی نے کہا میں نے بالکل اجازت نہیں دی طارق بشیر نے شہباز کوو ٹ نہیں دیا۔ نوازشریف نے جو مشرف کے ساتھ کیا پھر انہوں نے پکڑا بعد میں جب ریلیز ہوئے تو سب سے پہلے خط انہوں نے مریم کلثوم بی بی کے ساتھ آئے خط میرے حوالے کیا ۔

عمران خان واحد آدمی ہیں جنہوں نے پہلی دفعہ کہا کہ ہم نے آپ کو چیف منسٹر بنا دیا ہے اور اسی پر قائم ہیں بھرپور طریقے سے میرا ساتھ دے رہے ہیں۔بہت لوگوں نے ان کے کان بھرے لیکن انہوں نے کہا میری کمٹمنٹ ہے ۔

صوبائی اسمبلی اپنا ٹائم پورا کرے گی اس میں زرداری اور ہمارا انٹرسٹ ایک ہی ہے زرداری بھی چاہتے ہیں صوبائی اسمبلی اپنی مدت پوری کرے۔نیشنل اسمبلی میں الیکشن ہوں گے۔

زرداری سے میرا رابطہ نہیں ہے چوہدری شجاعت کا ہے۔ سالک کو وزارت دی محکمہ نہ دیا تو شجاعت نے کہا واپس لے لیں۔

اسحاق ڈار نے چوہدری شجاعت سے کہا فون پر کہا کہ سالک کو دفتر بنا کر دیں گے ۔

عمران خان کے کیااسٹبلشمنٹ سے حالات بہتر ہو رہے ہیں ؟ اس کے جواب میں کہا کہ ہماری یہی کوشش ہے کہ سارے تعلقات بہتر ہوجائیں اور ہوجائیں گے مجھے پوری امید ہے ۔

نون لیگ کی ٹکٹ اب فلم کی ٹکٹ بن گئی ہے اور فلم بھی فلاپ ہے ۔نون لیگ کے ٹکٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہے اب صرف عمران خان کے ٹکٹ کی اہمیت ہے۔