شاہی ناموں سے منسوب مشہور پکوان

May 26, 2022

شاہی ناموں سے منسوب مشہور پکوان، فائل فوٹو

سڑکوں، عوامی عمارتوں، اور ایئر پورٹس کے نام مشہور شخصیات، سیاست دانوں، مصنفین اور معززین کے نام پر رکھنا کوئی غیر معمولی بات نہیں، لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ دنیا میں کچھ مشہور پکوانوں کے نام بھی مشہور شخصیات کے ناموں پر رکھے گئے ہیں۔

نیو یارک شہر کے میلکم ایکس بلیوارڈ سے لے کر ہیوسٹن کے جارج بش انٹرکانٹینینٹل ایئر پورٹ تک، ہم ایسے انفراسٹرکچر سے گھرے ہوئے ہیں جو مشہور لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

لیکن آج یہاں آپ کو ایسے کھانوں اور مشہور پکوانوں کے بارے میں بتائیں گے جن کے نام مشہور شخصیات کے ناموں پر رکھے گئے ہیں۔

1-پیزا مارگریٹا

پیزامارگریٹا کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ پیزا کی اس قسم کا ناماطالوی ملکہ کے نام پر رکھا گیا تھا کیونکہ ان کے دورۂنیپلز پر ان کے لیے بنائے گئے تین مختلف اقسام کے پیزا میں سے اُنہیں ’پیزا مارگریٹا‘ سب سے زیادہ پسند آیا تھا۔

تاہم یہ بھی ہوسکتا ہےکہ یہ حقیقت نہ ہو کہ پیزا مارگریٹا کا نام اطالوی ملکہ کے نام پر رکھا گیا ہے، کیونکہ تین الگ الگ پیزا ٹاپنگز کے استعمال سے بنا یہ پیزا ملکہ مارگریٹا کے 1889ء کے دورے سے پہلے ہی نیپلز میں مقبول تھا۔

2- کوئین مدرز کیک

چاکلیٹ کیکس کی ابتداء 1764ء کا اندازہ اس وقت سے لگایا جاسکتا ہے جب یہ پتہ چلا کہ کوکو پھلیاں (cocoa beans) کو پیسنے سے چاکلیٹ بنتی ہے۔

کوئین مدرز کیک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کیک کا نام ملکہ برطانیہ کے نام سے اس وقت رکھا گیا جب یہ کیک ملکہ کو کھانے کے لیے پیش کیا گیا تھا۔

3- وکٹوریا اسپنج کیک

وکٹوریہ اسپنج کیک ایک ایسا کیک ہے جس میں دو تہوں کے درمیان جام اور کریم لگایا جاتا ہے۔

اس کیک کو عام طور پر چھوٹے، سینڈوچ جیسے ٹکڑوں میں پیش کیا جاتا ہے۔

کوئین وکٹوریہ کو یہ کیک بہت پسند تھا اور وہ یہ کیک دوپہر کو اکثر چائے کے ساتھ کھانے کی عادی تھیں، اسی لیے کوئین وکٹوریہ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اس کیک کا نام کوئین وکٹوریہ کے نام سے رکھ دیا گیا۔

4- کورونیشن چکن سلاد

یہ سلاد ملکہ الزبتھ دوئم کی تاج پوشی کی تقریب کے دوران مہمانوں کو پیش کرنے کے لیے خاص طور پر بنایا گیا تھا۔

اس وقت اس سلاد کو شیف روزمیری ہیوم اور فوڈ رائٹر اور فلورسٹ کانسٹینس سپری کڑھی ہوئی میئونیز میں چکن ڈال کر بنایا تھا جوکہ اس وقت لندن میں کورڈن بلیو کوکری اسکول کے پرنسپل تھے۔

یہی وجہ ہے کہ یہ سلاد ’کورونیشن چکن سلاد‘ کے نام سے مشہور ہوا۔

5- بیٹنبرگ کیک

یہ کیک پیلے اور گلابی رنگ کی سٹرپس پر مشتمل ہے، جن کے درمیان جام کی ایک تہہ موجود ہوتی ہے۔

اس کیک کو مختلف نام دیے گئے، جن میں نیپولٹن رول، ڈومینو کیک، اور چرچ ونڈو کیک شامل ہیں۔

اس کیک کی ابتداء کے بارے میں مختلف نظریات موجود ہیں۔ ایک نظریہ جو کہ سب سے زیادہ مشہور ہے وہ یہ ہے کہ اس کیک کو 1884 میں ملکہ وکٹوریہ کی پوتی شہزادی وکٹوریہ کی بیٹنبرگ کے پرنس لوئس سے شادی کا جشن منانے کے لیے خاص طور پر بنایا گیا تھا، ا سی لیے یہ کیک اب ’بیٹنبرگ کیک‘ کے نام سے مشہور ہے۔

6- بیف ویلنگٹن

فلیکی ڈوکلز پیسٹری میں لپٹی ہوئی رسیلی گائے کے گوشت کی فائل، مشہور شیف گورڈن رمسے کی خاص ڈش ہے، جو سے وہ اپنے ریستوراں میں پیش کرتے ہیں۔

اس ڈش کے بارے میں یہ بات مشہور یہ ہے کہ اس ڈش کا نام 1814 میں ڈیوک آف ویلنگٹن، آرتھر ویلزلی کے نام پر رکھا گیا تھا۔

تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ ڈیوک کے نام پر اس ڈش کا نام کیوں رکھا گیا۔

7- بیف اسٹروگانوف

امریکا کی 1950 اور 1960 کی دہائیوں کی مقبول ترین ڈش، بیف سٹروگناف ایک لزیز ڈش ہے جو کہ کریمی ساس میں گائے کے گوشت کے ٹکڑوں پر مشتمل ہے۔

یہ ڈش اصل میں روس کی ہے، لیکن کئی دہائیوں سے اس کی صحیح تاریخ کے بارے میں مختلف کہانیاں گردش کر رہی ہیں۔

اس ڈش کے حوالے سے سب سے مشہور نظریہ یہ ہے کہ بیف سٹروگانوف کی ایجاد ایک فرانسیسی شیف چارلس بریئر نے کی تھی، جوکہ کاؤنٹ پاول الیگزینڈرووچ اسٹروگانوف کے لیے کام کرتے تھے اور اسی لیے انہوں نے اپنی اس ڈش کا نام ’بیف اسٹروگانوف‘ رکھا۔

8- بیرنائز ساس

بیرنائز ساس، ہالینڈائز ساس کی ایک قسم ہے، جوکہ فرانس میں مختلف اقسام کے ساس بنانے کے لیے استعمال کیا جانے والا ایک بنیادی ساس ہے۔

بیرنائز ساس کو شیف ژاں لوئس فرانسوا کولنیٹ نے 1830 میں بنایا تھا، اور اسے پہلی بار 1836 میں لی پاویلون ہنری چہارم ریستوراں کے افتتاح کا جشن منانے کے لیے پیش کیا گیا تھا۔

اس ساس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ اس کا نام فرانس کے بادشاہ ہنری چہارم کے نام پر رکھا گیا تھا کیونکہبادشاہ ہنری کو پیار سے’لی گرینڈ بیرنائز‘ کہہ کر پکارا جاتا تھا۔

9- اسٹرابیری رومانوف

اگرچہ اس میٹھے کی کچھ مختلف اقسام ہیں، اسٹرابیری رومانوف کو عام طور پر میرینیٹڈ اور ٹھنڈی اسٹرابیری اور وہپڈ کریم کے ساتھ بنایا جاتا ہے۔

اس ڈش کے نام کی وجہ سے، بعض اوقات یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس میٹھی ڈش کو ایجاد رومانوف خاندان سے تعلق رکھنے والے شیف نکولس اول نے کیا تھا۔ تاہم، اس کہانی کے سچ ہونے کا امکان بہت کم ہے۔

کیونکہ اس ڈش کے حوالے سے عام طور پر یہ قبول کیا جاتا ہے کہ یہ کلاسک میٹھی ڈش پہلی بار شیف آگسٹ ایسکوفیئر نے 1920 کی دہائی میں لندن کے کارلٹن ہوٹل میں بنائی تھی، جب اسے اسٹرابیری امریکن اسٹائل کہا جاتا تھا۔

1940 کی دہائی میں، ایسکوفیر کی ترکیب کو پرنس مائیکل رومانوف نے بنایا تھا، جو ایک ہالی ووڈ ریسٹوریٹر اور فراڈ آدمی تھا جس نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ڈش اس کا روسی شاہی ورثہ ہے۔

اس خود ساختہ شاہی شخص کو امریکا کےایک لائف میگزین کی طرف سے 20 ویں صدی کے سب سے شاندار جھوٹاشخص قرار دیا گیا تھا۔

10- بلڈی میری

بلڈی میری ویسے کوئی ڈش تو نہیں ہے لیکن اس برنچ کاک ٹیل کی تاریخ اس فہرست میں شامل کرنے کے لیے کافی دلچسپ لگی۔

یہ ذائقہ دار کاک ٹیل 1920 کی دہائی میں پیرس میں ہیری کے نیو یارک بار میں ایجاد ہوا تھا۔

اس کی کہانی کچھ یوں ہے کہ یہ بار 1911 میں ایک امریکی جوکی نے کھولا تھا جس نے اپنا نیویارک بار پیرس بھیج دیا تھا۔

1920 کی دہائی میں یہ بار فرانسیسی شہر میں رہنے والے امریکیوں کے لیے ایک پسندیدہ جگہ بن گیا تھا۔

اس کاک ٹیل کے بارے میں ایک مشہور نظریہ یہ ہے کہ اس کا نام ملکہ میری ٹیوڈر کے نام پر ’بلڈی میری‘رکھا گیا تھا۔

اس حوالے سے یہ بھی کہا جاتا ہےکہ اس کاک ٹیل کا سرخ رنگ 16ویں صدی کے انگلینڈ میں ملکہ کے دور میں ضائع ہونے والے خون کی نمائندگی کرتا ہے۔