سیاسی بیانیوں کیلئے عدالتوں کا مذاق بنانےکی اجازت نہیں دینگے، جسٹس اطہر من اللّٰہ

May 28, 2022

اسلام آباد (خبرنگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے گلگت بلتستان کی سپریم ایپلٹ کورٹ کے سابق چیف جج رانا شمیم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت اٹارنی جنرل کی عدم دستیابی کے باعث 30 جون تک ملتوی کر دی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ اپنے سیاسی بیانیوں کیلئے سب نے عدالتوں کا مذاق بنایا ، اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی تو رانا محمد شمیم اپنے وکیل لطیف آفریدی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث پیش نہ ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آج تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ رانا شمیم کا یہ بیان حلفی کہاں پر بنا ہے؟ رانا شمیم کے مطابق تو بیان نوٹری پبلک نے لیک کیا۔ رانا شمیم نے کہا کہ انہوں نے صرف شک کا اظہار کیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا آپ کا تو کہنا تھا کہ بیان حلفی سے متعلق صرف نواسے اور نوٹری پبلک کو معلوم تھا۔ کیا آپ نے بیان حلفی لیک ہونے پر کوئی کارروائی کی؟ آپ کا بیان حلفی کہتا ہے کہ اس عدالت میں کسی کے کہنے پر بنچز بنتے تھے ، آپ نے اس عدالت کا وقار مشکوک بنایا۔ رانا شمیم نے وضاحت کی کہ انہوں نے ایسا نہیں کہا اور اس عدالت کے ججز پر اعتماد ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ عدالت کسی کو اس بنیاد پر سیاسی بیانیہ بنانے کی اجازت نہیں دے گی۔