ایم کیو ایم پاکستان نے 35 ڈی ایس پیز کی تعیناتی کو چیلنج کردیا

May 28, 2022

کراچی(آئی این پی ) ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ حکومت کے پولیس اور محکمہ بلدیات میں بھرتیوں کے فیصلوں کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ پولیس میں براہ راست 35 ڈی ایس پیز کی تعیناتی کو چیلنج کر دیا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں ڈی ایس پیز کی تعیناتی کے حوالے سے آئینی پٹیشن کنور نوید جمیل کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان مجاہد بلوچ نے جمع کرائی، پٹیشن میں چیف سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری سندھ پبلک سروس کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایس پیز کی بھرتیوں کے عمل کو عدالت اپنے کئی فیصلوں میں پہلے ہی غیر آئینی و غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق سندھ پولیس کے 300 انسپکٹرز پچھلے 20 سالوں سے اپنی ترقی کا انتظار کر رہے ہیں، اور سینیارٹی اور میرٹ کو نظر انداز کر کے براہ راست غیر قانونی طریقے سے بھرتیاں کی گئیں۔

ایم کیو ایم پٹیشن کے مطابق 2013 میں محکمہ بلدیات میں وزیر بلدیات آغا سراج درانی کے دور میں 412 افراد کو براہ راست غیر قانونی طور پر گریڈ 16 اور 17 میں بھرتی کیا گیا، جب کہ صرف آغا سراج درانی کے حلقے کے 115 افراد کو براہ راست گریڈ 17 میں غیر قانوی بھرتی کیا گیا۔

ایم کیو ایم درخواست میں مقف اختیار کیا گیا ہے کہ گریڈ 16 سے گریڈ 22 تک کوئی بھی بھرتی آئینی طریقہ کار اور سندھ پبلک سروس کمیشن کے مروجہ طر یقہ کار کے بغیر نہیں ہو سکتی، اس لیے سندھ حکومت کا عمل آئین کی مکمل خلاف ورزی ہے، اور بھرتیوں کا طریقہ کار بوگس اور سندھ سول سرونٹ ایکٹ کے منافی ہے۔