گاڑیوں کی رفتار کم کرنے والی ٹیکنالوجی

May 30, 2022

اس جدید دور میں ماہرین ایسی حیران کن چیزیں ایجاد کررہے ہیں جن کو دیکھ کر انسان کی عقل دنگ رہ جائے۔ کار ساز کمپنی فورڈ گاڑیوں کے لیے انوکھی ٹیکنالوجی پر کام کررہی ہے ۔ جو گاڑیوں کے خاص مقامات کی حدود میں داخل ہوتے ہی خود بہ خود ان کی رفتار کو محدود کردے گی۔ کمپنی کی جانب سے یہ اقدام، حفاظتی معاملات کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی میں جیو فینسز کا استعمال کیا گیا ہے۔

جیو فینسنگ میں حقیقی دنیا کے جغرافیائی علاقوں کی ورچوئل حد بندی کی جاتی ہے، جس میں حدود سے آگے گزرنے پر متعلقہ سافٹ ویئر کا جوابی عمل سامنے آتا ہے۔ اس معاملے میں فورڈ انٹرنیٹ سے جڑی گاڑیوں کے مذکورہ مقامات میں داخل ہونے پر خود بخود رفتار کم ہوجانے کے لیے اس ٹیکنالوجی کو استعمال کر رہا ہے۔

یہ مقامات اسکول، اسپتال یا خرید و فروخت کی جگہوں کے اطراف موجود ہوسکتے ہیں جہاں پر زیادہ تعداد میں پیدل چلنے والےافراد موجود ہوتے ہیں۔کمپنی کے مطابق یہ نئی ٹیکنالوجی سڑکوں پر لگے رفتار کے اشاروں کی ضرورت کو ختم کر سکتی ہے اور گاڑی چلانے والوں کو رفتار کے قوانین کی خلاف ورزیوں کے سبب ہونے والے جرمانوں سے بچا سکتی ہے۔ فورڈ یورپ کے سٹی انگیجمنٹ جرمنی کے مینیجر مائیکل ہوئین کا کہنا ہے کہ کنیکٹڈ وہیکل ٹیکنالوجی میں یہ صلاحیت موجود ہوتی ہے کہ وہ روز مرّہ کی ڈرائیونگ کو آسان اور محفوظ بنائے، نہ صرف گاڑی میں بیٹھے شخص کے لیے بلکہ سب کے لیے۔

فی الحال کار ساز کمپنی جرمنی کے شہر کولون میں اپنی ای ۔ٹرانزٹ وین کا استعمال کرتے ہوئے اس ٹیکنالوجی کی آزمائش کررہی ہے۔ شہر کے مرکز میں جیو فینسز کے لیے 30 کلو میٹر فی گھنٹے کے علاقے رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر جگہوں پر 50 کلومیٹر فی گھنٹہ اور 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کے علاقوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ کمپنی کے مطابق گاڑی جب بھی جیو فینس کیے گئے علاقے میں داخل ہوتی ہے ،اس کی رفتار خود بخود کم ہوجاتی ہے۔ البتہ گاڑی کا ڈرائیور کسی بھی وقت اس سسٹم کو نظر انداز کر سکتا ہے۔