سینیٹ اراکین نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی بجٹ کو مسترد کردیا، بھرتیاں بھی روک دی گئیں

June 26, 2022

پشاور ( خصوصی نا مہ نگا ر )صوبائی وزیربرائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش (پروچانسلر) کی زیر صدارت ہفتہ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کی سینٹ کااجلاس ہوا۔ سینٹ اجلاس میں مذکورہ یونیورسٹی کے آئندہ مالی سال 2022-23کا سالانہ بجٹ منظوری کیلئے پیش کیا گیا۔ یونیورسٹی کیجانب سے پیش کئے جانیوالے بجٹ میں غلط اعداد و شمار پر سینٹ ارکان کے شدید تحفظات کااظہارکیاگیا۔ غلط اعداد و شمار پر مشتمل بجٹ فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی اور سینڈیکیٹ سے منظور کروانے پر بھی سینٹ اراکین نے برہمی کا اظہار کیا۔ سینٹ اراکین کا کہناتھاکہ غلط اعدادوشمار پر مشتمل بجٹ پیش کر کے اعلٰی فورم سینٹ کو گمراہ کرنیکی کوشش کی گئی۔سینٹ نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کا سالانہ بجٹ 2022-23 مسترد کرتے ہوئے منظور نہیں کیا اور صرف ملازمین کی تنخواہوں پر مشتمل بجٹ کا حصہ منظور کرلیاگیا۔سینٹ اجلاس میں مذکورہ یونیورسٹی کے بجٹ کے اعداد و شمار کو دوبارہ دیکھنے اور بجٹ ریشنلائز کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی گئی۔ محکمہ اعلٰی تعلیم، محکمہ خزانہ، ہائرایجوکیشن کمیشن اور چانسلر آفس پرمشتمل کمیٹی 3 ماہ میں بجٹ سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔سینٹ اجلاس میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی کوانتہائی ضروری بھرتیوں کے علاوہ دیگر بھرتیاں کرنے سے بھی روک دیا گیااور یونیورسٹی انتظامیہ کو اپنے وسائل صحیح معنوں میں استعمال کرنیکی ہدایت کی گئی۔اس موقع پرصوبائی وزیرکامران بنگش کا کہناتھاکہ وائس چانسلر کیجانب سے غلط اعدا و شمارپر مشتمل بجٹ پیش کرکے سینٹ کو گمراہ کرنیکا معاملہ گورنر اور وزیر اعلٰی کے نوٹس میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ غیرذمہ دارانہ اور بغیر منصوبہ بندی بجٹ کسی طور بھی قابل قبول نہیں۔ کامران بنگش نے کہاکہ اسلامیہ کالج ایک تاریخی تعلیمی درسگاہ اور صوبہ کا قیمتی اثاثہ ہے تاہم تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں سے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کا بجٹ انتہائی ماہوس کن ہے۔ انہوں نے کہاکہ تاریخی تعلیمی درسگاہ کا ایک بلین پر مشتمل بجٹ خسارہ نہ صرف تکلیف دہ بلکہ انتہائی افسوسناک ہے۔سینٹ اجلاس میں مذکورہ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر گل مجیدخان، سپیشل سیکرٹری محکمہ اعلٰی تعلیم، ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر سیف الاسلام،محکمہ خزانہ،محکمہ اسٹیبلشمنٹ اور ہائرایجوکیشن کمیشن کے نمائندوں سمیت سینٹ کے دیگر اراکین نے شرکت کی