برآمدی صنعت، وزیراعظم 30 جون سے قبل مسابقتی توانائی ٹیرف طے کریں

June 29, 2022

اسلام آباد( خالد مصطفیٰ) برآمدی صنعت نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے مداخلت کی درخواست کی ہے کہ وہ اگلے مالی سال کے لیے 30 جون 2022 سے پہلے علاقائی سطح پر مسابقتی توانائی ٹیرف (آر سی ای ٹی) کا تعین کریں، تاکہ غیر یقینی صورتحال اور بحران ختم ہو سکے، برآمدی سیکٹر فی الحال اگلے مالی سال کے لیے آرڈر بک کرنے سے قاصر ہے کیونکہ اس بات کا یقین نہیں کہ حکومت اگلے مالی سال کے لیے بجلی اور گیس کے کون سے ٹیرف طے کرے گی ، اپٹما کے چیئرمین مسٹر عبدالرحیم ناصر نے منگل کو وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں استدعا کی کہ ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے توانائی کے ٹیرف جون 2022 سے ختم ہونے والے ہیں ،اس سلسلے میں برآمدی صنعت کے نمائندوں نے شرح کو طے کرنے کے لیے حکومت کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں جو تمام بے نتیجہ رہیں، اپٹما کے چیئرمین نے وزیر اعظم سے کہا کہ یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ علاقائی سطح پر مسابقتی توانائی کی قیمتوں کا تعین 30 جون 2022 سے پہلے کیاجائے تاکہ صنعت کو برقرار رکھا جا سکے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت وزارت خزانہ میں ہونے والے اپٹما کے گزشتہ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ برآمدی شعبے کو RLNG 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اور بجلی 8 سینٹ فی یونٹ پنجاب میں اور 7 سینٹ سندھ میں دی جائے گی۔