علی رضا سید کی کشمیری رہنما محمد احسن انتو کی دوبارہ گرفتاری کی مذمت

June 29, 2022

فائل فوٹو

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے انسانی حقوق کے معروف کشمیری رہنما محمد احسن انتو کی دوبارہ گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں علی رضا سید نے کہا کہ ضمانت کے باوجود احسن انتو کو سری نگر جیل کے باہر دوبارہ گرفتار کیا گیا ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا کہ یہ اقدام بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور اخلاقی اصولوں سے عاری ہے۔

انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے اس ظالمانہ اقدام کا نوٹس لیں، احسن انتو اور عالمی شہرت یافتہ انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز سمیت انسانی حقوق کے تمام کارکنوں کو رہا کیا جائے۔

علی رضا سید نے مزید کہا کہ یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے۔

اُنہوں نے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کی صورتحال کو تبدیل کرنے کی مسلسل بھارتی کوششوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ بھارت مختلف حربوں سے آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے اور ان اقدامات میں مقامی اسمبلی کی سیٹوں میں ردوبدل، ڈومیسائل قوانین کی تبدیلی اور جموں و کشمیر کی غیرقانونی تقسیم شامل ہے۔

علی رضا سید نے کہا کہ یہ اقدامات مودی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی شناخت، ثقافت اور ان کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ہے۔

انہوں ے نے کہا کہ بھارت ان غیر قانونی اقدامات کے ذریعے جموں و کشمیر کی جغرافیائی صورتحال تبدیل کرنا چاہتا ہے، مسلمان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کررہا ہے، پہلے ہی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی گئی ہے اور ڈومیسائل قوانین تبدیل کرکے غیر کشمیری باشندوں کو کشمیر میں بسا رہا ہے اور ان کو روزگار مہیا کررہا ہے۔

علی رضا سید نے کہا کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور عالمی قوانین کے مطابق، جب تک مسئلہ کشمیر منصفانہ طور پر حل نہیں ہوجاتا، اس خطے کی زمینی صورتحال کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

اُنہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو ان ظالمانہ اور غیرمنصفنہ اقدامات سے روکے۔