حیدرآباد میں 12 سالہ لڑکی کے مبینہ اغوا و نکاح پر والد کا موقف

June 29, 2022

فوٹو فائل

حیدرآباد میں 12 سال کی لڑکی کے مبینہ اغوا اور نکاح کے معاملے پر اس کے والد کا موقف سامنے آگیا۔

لاپتہ 12 سال کی ام ہانی کے نکاح کا سن کر والد ناصر آرائیں حیران اور پریشان ہو گیا ہے، کراچی میں فروٹ کا ٹھیلا لگانے والا ام ہانی کا والد ٹرائل کورٹ سے انصاف کی امید لگائے بیٹھا ہے، وکیل نہ کر سکنے پر ویمن ڈیولپمنٹ نے معاونت کرنے کا بیڑا اٹھا لیا ہے۔

پریٹ آباد کی رہائشی ام ہانی 21 مئی کو لاپتہ ہوئی لیکن پولیس نے 24 مئی کو ایف آئی آر کا اندراج کیا اور اسی روز پولیس کی جانب سے لڑکی کے والد کو ام ہانی کا نکاح نامہ دکھایا گیا۔

لڑکی کی جانب سے عدالت میں تحفظ کی درخواست دائر کی گئی جہاں اس کا والد ناصر آرائیں پیش ہوا لیکن اپنی بیٹی سے نہ مل سکا۔

ناصر آرائیں نے جیو نیوز کو بتایا کہ اس کی شادی کو 18 سال نہیں ہوئے تو اس کی بیٹی کی عمر کیسے 18 سال ہو سکتی ہے، جبکہ ام ہانی کے نکاح نامہ میں عمر 18 سال درج کی گئی ہے۔

واقعے کا صوبائی وزیر ترقی نسواں شہلا رضا نے نوٹس لیا جس کے بعد ادارہ ترقی نسواں کی جانب سے ناصر آرائیں سے رابطہ کر کے انہیں قانونی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔