سینٹرل کنٹریکٹس کس بنیاد پر دیئے گئے؟ چیف سلیکٹر نے بتادیا

June 30, 2022

فوٹو: سوشل میڈیا

قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹس میں 12 ماہ کی پرفارمنس کو مدنظر رکھا گیا ہے، فٹنس اور فیلڈنگ کا معیار بھی سینٹرل کنٹریکٹس میں دیکھا گیا ہے۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ پچھلے 12 اور اگلے 12 ماہ کی پرفارمنس بھی دیکھی گئی ہے، نئے سسٹم کے مطابق ریڈ بال اور وائٹ بال کے مختلف کنٹریکٹس لائے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریڈبال اور وائٹ بال دونوں فارمیٹ کو ترجیح دی گئی ہے،ریڈ اور وائٹ بال کے کنٹریکٹس سے چند کھلاڑیوں کو اہمیت نہیں دی جاتی، دو مختلف کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کو دونوں فارمیٹ کھیلنے کے لیے حوصلہ افزائی ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں وہ کھلاڑی شامل ہیں جو اگلے 12ماہ کھیلتے نظر آئیں گے،ایسی بات نہیں کہ وائٹ بال سینٹرل کنٹریکٹ والا ریڈ بال نہیں کھیل سکتا، سینٹرل کنٹریکٹ میں تمام ٹاپ پرفارمنس دینے والے نظر آرہے ہیں۔

محمدوسیم کامزید کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں ٹاپ آرڈر میں بہترین کھلاڑی نظر آرہے ہیں ،ساجد خان کے بولنگ ایکشن پر کام ہو رہا ہے، سلمان علی آغا بطور بولنگ آل راؤنڈر ٹیم میں ہیں، یاسر شاہ سے امید ہے کہ کم بیک اچھا کریں گے، ان کا ریکارڈ سری لنکا میں اچھا ہے۔

چیف سلیکٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ابھی کوئی نیا وکٹ کیپر بیک اپ کے لیے نہیں، محمد رضوان اور سرفراز احمد ہی ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین وکٹ کیپر ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مینز سینٹرل کنٹریکٹ برائے 23-2022 کا اعلان کردیا، ریڈ اور وائٹ بال کٹیگریز میں مجموعی طور پر 33 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔