انرجی بلز میں مدد کیلئے فرمز کے کسٹمر سروس سٹینڈرڈز ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئے

July 03, 2022

لندن ( پی اے ) سٹیزن ایڈوائس نے متنبہ کیا ہے کہ بڑھتے ہوئے انرجی بلز میں مدد کیلئے ویٹنگ ٹائمز کی طوالت میں اضافے کے نتیجے انرجی فرمز کی کسٹمر سروس کے سٹینڈرڈز ریکارڈ کم سطح پر پہنچ گئے ہیں ۔ چیرٹی انرجی کمپنیز پر زور دے رہی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی کسٹمر سروس کو بہتر بنائیں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ انرجی فرمز کا سٹاف ان کسٹمرز کی مدد کرنے کے قابل ہو جو مشکلات سے دوچار ہیں ۔ چیرٹی سیٹزن ایڈوائس نے متنبہ کیا کہ کہ اکتوبر سے کسٹمر سروس سٹینڈرڈز خراب ہوئے ہیں جب تیزی سے کسی کارروائی کے بغیر بلز میں دوبارہ اضافے کی توقع ہے ۔ چیرٹی نے پتہ چلایا کہ گزشتہ سال جون سے کسٹمر سروس کے سٹینڈرڈز گر گئے ہیں جب بہت سی انرجی فرمز یکے بعد دیگرے تیزی کے ساتھ سکسیشن میں چلی گئیں اور لاکھوں کسٹمرز نے خود کو نئے انرجی سپلائیز کی طرف منتقل کر دیا تھا ۔ جنوری اور مارچ کے درمیان سٹیزن ایڈوائس کی انرجی فرمز کی کسٹمر سروس ریٹنگ کا تازہ ترین اوسط سکور پانچ میں سے صرف 2.8سٹارز ہے جو ریکارڈ کم ترین سطح ہے۔ ریٹنگ کے مطابق بلند ترین سکور اب صرف 3.6 سٹارز ہے جو گزشتہ سہ ماہی میں 3.85او ر گزشتہ سال کے اسی دورانیے میں 4.65سٹارز تھا۔ واچ ڈاگ نے خبردار کیا کہ یہ تنزلی اس وقت ہوئی جب کسٹمرز خود کو بڑھتے ہوئے انرجی بلز میں مدد کے حوالے سے پریسان اور بے یار و مدد گار محسوس کر رہے تھے اور جنوری سے مارچ کے دوران اس کی اپنی ہیلپ لائن نے انرجی کے مسائل سے متعلق 70000 سے زائد کیسز کو ہینڈل کیا تھا جو کہ گزشتہ سال کے اسی دورانیے سے 63 فیصد زیادہ تعداد تھی۔ انرجی سپلائیرز اس کے پابند ہیں کہ وہ ان لوگوں کی انرجی بلز کے سلسلے میں مدد کریں جو ان کو برداشت کرنےکے متحمل نہیں ہو سکتے۔ لیکن سٹیزن ایڈوائس نے متنبہ کیا کہ گزشتہ سال بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کی وجہ انہیں صورتحال سے نمٹنے میں مشکلات پیش آئی تھیں ۔ چیرٹی کا کہنا ہے کہ وہ خاص طور پر ان لوگوں کے بارے میں فکر مند ہے جو پری پیمنٹ میٹرز پر ہیں اور اگر وہ ٹاپ اپ ایفورڈ نہیں کر سکتے تو ان کے گیس یا بجلی سے محروم ہہونے کا خطرہ ہے ۔ انرجی سپلائیرز سے مدد کیلئے بات کرنے کیلئے یا فون پر ویٹنگ ٹائم اب اوسط وقت ساڑھے چھ منٹ (391 سیکنڈ ) ہے جو گزشتہ جون میں صرف چار منٹ (224 سیکنڈ) سے کم تھا ۔ انرجی کمپنیز ای میلز کا جواب دینے میں بھی سستی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور اوسطاً کام کے دو دنوں میں 62 فیصد ای میلز کا جواب دیا جا رہا ہے جبکہ 2021 میں اسی مدت کے دوران یہ تناسب 66 فیصد تھا ۔ سٹیزن ایڈوائس کے چیف ایگزیکٹیو کلیر موریارٹی نے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب بڑھتی ہوئی مہنگائی اور مصارف زندگی کے بحران میں کسٹمرز کو ہر طرح کی مدد جو وہ حاصل کر سکتے ہیں کی ضرورت ہے تو یہ دیکھنا انتہائی تشویش ناک ہے کہ انرجی فرمز کی کسٹمر سروس کی کارکردگی ریکارڈ بد ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس صورت حال کی روجہ سے لوگ فرسٹریشن کے شکار ہو رہے ہیں اور فون کے ایک اینڈ پر وہ اندھیرے میں چھوڑے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں پرائس کیپ دوبارہ بڑھے گی تو حکومتی سپورٹ کے باوجود بہت سے کم آمدنی والی فیملز کیلئے زندگی گزارنا اور زیادہ مشکل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ کال سینٹر کا سٹاف کام کر رہا ہے۔ اور وہ ہر ممکن طور پر زیادہ سے زیادہ کالز کا جواب دینے کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں لیکن انرجی کمپنیز کو کام میں اس کام مزید بہتری لانی چاہیے۔ اس میں سب سے زیادہ مشکلات سے درچار ہونے والے افراد کیلئے سپورٹ سروسز کو بہتر بنانا شامل ہونا چاہیے ۔ ریگولیر آف جیم کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ آیا انرجی سپلائیرز رولز پر عمل درامد کر رہے ہیں اور جہاں ضروری ہو وہاں اسے ایکشن لینا چاہیے۔ آف جیم نے کہا کہ وہ سروس کو بہتر بنانے کیلئے انرجی سپلائیرز کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وہ اپنی گیم کو بہتر بنائیں۔ انرجی واچ ڈاگ کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح کسٹمرز کی حفاظت کرنا ہے اور جیسا کہ سٹیزن ایڈوائس کے یہ اعداد وشمار سے واضح ہوا ہے کہ ایسے علاقے جہاں انرجی کسٹمرز کو وہ سروس نہیں مل رہی جس کی انہیں اشد ضرورت ہے اور وہ اس مشکل وقت میں بجا طور پر اس کی توقع رکھتے ہیں تو وہاں صورت حال کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کیے جانے چاہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سپلائیرز کے ساتھ بالکل واضح ہیں ۔ اور انہیں گیس کے موجودہ بحران کو خراب کارکردگی یا شارپ پریکٹسز کے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔ ترجمان نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ اپنی گیم کو بہتر بنائیں کہ وہ کس طرح کس طرح صارفین کی مدد کرتے ہیں ۔