برٹش ایئرویز کا ہیتھرو پر مزید پروازوں کی منسوخی کیلئے نئے اقدامات کا خیر مقدم

July 04, 2022

لندن ( پی اے ) برٹش ایئرویز نے ہیتھرو کی مزید پروازوں کی منسوخی کے لیے نئے اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایئر لائن کے ایک ترجمان نے پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ٹیک آف اور لینڈنگ سلاٹ پر معافی کے باعث ہونے والی منسوخیاں ہماری روزانہ کی پرسکون پروازوں میں سے کچھ کو آسان بنا کر یہ یقین فراہم کرنے میں ہماری مدد کریں گی جس کے ہمارے صارفین مستحق ہیں ۔بی اے کی جانب سے یہ بیان ڈیلی ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ برٹش ایئر ویز کی ہیتھرو سروسز نئی منسوخیوں کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوں گی۔اخبار کے مطابق، بی اےنے پہلے صرف جولائی کے دوران ہیتھرو سے 9000سے زیادہ پروازوں میں 1.8ملین مسافروں کو لے جانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ایئرلائن نے پی اےکو بتایا کہ اس نے نئے اقدامات کا خیرمقدم کیا، اس نے مزید کہا کہ سلاٹ ایلیویشن جو سال میں دو بار ہوائی اڈوں پر مختص کیے جاتے ہیں، اس سے بی اے کو چھٹیوں کی زیادہ پروازوں کی حفاظت میں مدد ملے گی۔بی اے نے ایک بیان میں کہا کہ سلاٹ کی تخفیف ایئر لائنز کو عارضی طور پر اپنے نظام الاوقات کو کم کرنے کی اجازت دیتی ہے لیکن پھر بھی نیٹ ورکس کو برقرار رکھنے اور صارفین کو یقین اور مستقل مزاجی فراہم کرنے کیلئے اپنے سلاٹس کو اگلے سال تک برقرار رکھتی ہے ورلڈ ایئرپورٹ سلاٹس گائیڈ سسٹم کے مطابق سلاٹ مختص کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ایئر لائنز وہ مستقل خدمات اور موثر کنکشن پیش کر سکتی ہیں جو صارفین تلاش کر رہے ہیں اور ملازمتوں کی حفاظت اور برطانیہ میں ترقی پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ بیانات ہیتھرو میں ایک اور ہفتے کی ’’ سفری افراتفری‘‘ کے بعد سامنے آئےجب ہوائی اڈے نے پروازوں کو منسوخ کرنے کا حکم دیا کیونکہ وہ ان کو سنبھال نہیں سکتا تھاجمعرات اور جمعہ کو ہوائی اڈے پر مسافروں نے لمبی قطاروں، پروازیں منسوخ کرنے اور سامان کھو جانے کی شکایت کی کیونکہ شیڈول میں مداخلت اور اسپین میں ہڑتالوں کی وجہ سے برطانیہ کے ہوائی اڈوں پر رکاوٹیں بڑھ گئیں۔یونین کے ممبران کی جانب سے تنخواہ پر ہڑتال کیلئے بھاری اکثریت سے ووٹ دینے کے بعد برطانیہ میں صنعتی کارروائی کا خطرہ بھی جاری ہے، حالانکہ تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا ہے بی اے کا عملہ 10فیصد اضافی تنخواہ کا مطالبہ کر رہا ہے جو انہیں پچھلے سال نہیں ملے تھے کیونکہ وبائی امراض کے دوران انہیں’’فائر اور ری ہائر‘‘ کے ہتھکنڈوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔