علامہ سید شاہ تراب الحق قادریؒ

July 29, 2022

اسد جواد قادری

خانوادئہ سادات کے عظیم سپوت علا مہ سید شاہ تراب الحق قادر یؒ کی ولا دت 27 رمضان المبارک 1946ءکو ہندوستان کی ریاست حیدر آباد دکن کے شہر نا ندھیڑ کے علا قے موضع کلمبر میں ہوئی۔ آپ کا اسمِ گرامی حیدر آبا د دکن کے ایک مشہور بزرگ ’’حضرت شاہ تراب الحق علیہ الرحمہ‘‘ کے نام پر رکھا گیا۔ آپ کے والد ماجد حضرت سید شاہ حسین قادری ؒبن سید شاہ محی الدین قادری بن سید شاہ عبداللہ قادری بن سید شاہ مہران قادری تھے۔آپ کے والد ماجد کا سلسلہ نسب ’’سید‘‘ اور والدہ ماجد ہ کا سلسلہ نسب فاروقی ہے۔

آپ تقسیمِ ہند ، سقو ط حیدر آبا د دکن کے بعد 1951ءمیں ہندوستان سے پاکستان تشریف لائے اس وقت آپ کی عمر پانچ سال تھی۔ ابتدائی تعلیم مدرسہ تحتا نیہ بولی بیرون دروازہ نزد جامعہ نظامیہ حیدر آبا د دکن ہندوستان سے حاصل کی۔

پاکستان آمد کے بعد پی آئی بی کالونی کراچی کے فیض عام ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی، اس کے بعد پیر طریقت، رہبر شریعت علا مہ مولا نا الحافظ قاری محمد مصلح الدین صدیقی ؒ سے گھر پر کتابیں پڑھیں اور پھر دارالعلوم امجدیہ میں داخلہ لینے کے بعد زیادہ تر اسبا ق علا مہ قاری مصلح الدین صدیقی ؒ ہی سے پڑھے۔

آپ نے سند حدیث صدر الشریعہ بد ر الطریقہ ، علامہ مولانا مفتی امجد علی اعظمی ؒ (مصنف بہار شریعت) کے صاحب زادے علامہ مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری ؒ جوا س وقت دارالعلوم امجدیہ کے شیخ الحدیث تھے ،سے حاصل کی۔جب کہ اعزازی سند وقار ملت ، علامہ مولانا مفتی محمد وقار الدین قادری رضوی (مفتی اعظم پاکستان) سے حاصل کی۔1961 ء میں (15 برس کی عمر میں ) مسٹر کراچی کا ٹائٹل حاصل کیا۔

زمانۂ طالب علمی میں آپ نے 1962 میں (16 برس کی عمر میں) پہلی تقریر کی ۔1962 ء میں بذریعہ خط اور1968 ء (22 برس کی عمر میں) بریلی شریف جا کر شہزادہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا علیہ الرحمہ ، حضور مفتی اعظم ہند مصطفیٰ رضا خان علیہ الرحمہ کے دست حق پر بیعت کا شرف حاصل کیا۔1979 ء میں(33 برس کی عمر میں) شہزادہ اعلیٰ حضور مفتی اعظم ہند مصطفیٰ رضا خان علیہ الرحمہ نے خلا فت و اجا زت سے نوازا ۔1982ء میں مصلح اہل سنت پیر طریقت ولی نعمت علامہ مولانا الحافظ قاری محمد مصلح الدین صدیقی علیہ الرحمہ نے خلافت واجازت سے نوازا۔ 1994 ء جگر گو شہ قطب مدینہ، علا مہ فضل الرحمن مد نی علیہ الرحمہ نے خلافت واجا زت سے نوازا۔

آپ کا نکا ح1966 ء میں ولی کامل علا مہ الحافظ قاری محمد مصلح الدین صدیقی علیہ الرحمہ کی صاحب زادی سے ہوا۔ آپ کے تین صاحب زادے اور چھ صاحبزادیاں ہیں۔1965 سے1970 ء تک محمد ی مسجد کورنگی میں جب کہ1970 ء سے 1982 ء تک کھارادر کراچی قدیم مسجد اخو ند مسجد میں خطابت و امامت کے فرائض انجام دیے۔

آپ کو 1967 ءمیں جماعت اہلِ سنت پاکستان کراچی کے حلقہ کورنگی کا امیر منتخب کیا گیا۔1974 ء کی تحریکِ ختم نبو ت اور1977 ء کی نظام مصطفیٰ تحریک میں بھرپور کردار ادا کیا۔1977 ء میں حج کی سعا دت حاصل ہوئی۔حج کی برکتوں سے آپ کو قطب مدینہ خلیفہ اعلیٰ حضرت علا مہ مولانا ضیاء الدین مدنی علیہ الرحمہ کی طویل صحبت نصیب ہوئی۔ علا مہ مولانا ارشد القادری علیہ الرحمہ کے آخری انٹرویو کے مطابق 1979 ء میں دعوت اسلامی کے قیام کے لیے علمائے اہل سنت کا اجلاس ہوا تو علا مہ سید شاہ تراب الحق بھی اس اجلا س میں موجو د تھے۔

آپ1985 ء میں کراچی کے ضلع جنوبی حلقہ NA/190 سےرکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور قومی اسمبلی میں نظام مصطفیٰ گروپ بنایا۔رکن اسمبلی کی حیثیت سے بیش بہا خدمات انجام دیں۔ آپ کی کوششوں کے بدولت پاکستانی قانون میں گستاخ رسولؐ کی عمر قید کی سزاکو 295C کے تحت سزا ئےموت میں بدل دیا گیا۔ اللہ کریم نے یہ سعادت بھی آپ کو عطا فرمائی۔

آپ دینی اور قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت رکن قومی اسمبلی، کونسلر کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن، چیئر مین تعلیمی کمیٹی کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن ، رکن لاء کمیٹی کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن،رکن انٹرمیڈیٹ بورڈکراچی، چیئر مین انسداد جرائم کمیٹی کراچی ، رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان اور درجنوں تنظیموں ، مساجد اہلِ سنت اور مدارس اہلِ سنت کے سر پر ست اعلیٰ رہے۔جماعت اہلِ سنت کراچی کے امیر ہو نے کے ساتھ ساتھ آپ جماعت اہل سنت ورلڈ کے نگراں بھی رہے۔

دین متین کی تبلیغ و اشاعت کے لیے ملکی دوروں کا شمار نہیں، تاہم بیرونی ممالک بھی آپ نے درجنوں دورے کیے اوران ممالک میں تبلیغ دین کے ساتھ ساتھ دینی اداروں کے قیام کی بھرپور کوشش فرمائی۔ آپ نے متحدہ عرب امارات ، سری لنکا ، ہندوستان، بنگلا دیش، برطانیہ، ہالینڈ، جرمنی، اسپین، بیلیجم ، امریکا، کینیڈا، سائوتھ افریقہ، کینیا، چین، تنزانیہ، زمبابوے، عراق، فرانس، زمبیا، اردن اور مصر سمیت دیگر ممالک کے دورے کیے۔

آپ نے بے شمار کتابیں تصنیف کیں ،جن میں ضیاء الحدیث، تصوف وطریقت، جمال مصطفیٰ،دعوت و تنظیم،کتاب الصلوٰۃ،اسلامی عقائد،تحریک پاکستان میں علمائے اہل سنت کا کردار ، مزارات اولیاء اور تو سل، فضائل صحابہؓ و اہل بیت ؓقابلِ ذکر ہیں۔ آپ ایک بہترین عالم، خطیب، مصنف، مدبر سیاست دان ، قائد ، بہادر، نڈر، دلیر، عاجزی اور سادگی کا پیکر، طبیب ، پیر طریقت اور روحانی شخصیت کے مالک تھے ۔ 4محرم الحرم بمطابق 6 اکتوبر 2016 ءکا سورج عالم اسلام کو غمگین کر گیا۔ اسی دن حضور قبلہ سید ی و مرشدی علا مہ سید شاہ تراب الحق قادری علیہ الرحمہ رحلت فرما گئے۔ آپ کی نماز جنازہ آپ کے جانشین علامہ مولانا سید شاہ عبدالحق قادری کی امامت میں ادا کی گئی۔

عوام کے جم غفیر نےآپ کی بے لوث خد ما ت دینیہ کو خراج تحسین پیش کر نے کےلیے آپ کے جنازے میں شرکت کی ، درود وسلام کی صدائوں میں آپ کی تدفین آپ کے مرشد ، استا د، سسر، علامہ الحافظ قاری مصلح الدین صدیقی کے پہلو میں کی گئی۔ آپ کا مزار مبارک میمن مسجد مصلح الدین گارڈن سے متصل ہے ۔ آپ کے وصال کے بعد بھی آپ کا فیض و کر م جاری ہے۔ اللہ کریم سے دعا ہے کہ راقم التحریر کو آپ کے جاری فیض سے مشرف فرمائے۔ (آمین )