اسرائیلی جارحیت پر پاکستان کی مذمت

August 08, 2022

خون مسلم کی ارزانی دیکھئے کہ کشمیر ،میانمار اور فلسطین میں کئی دہائیوں سے اسے پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے ،جوروتعدی کا کوئی ایسا حربہ نہ ہو گا جو مسلمانوںپرنہ آزمایا گیا ہو لیکن اقوام متحدہ سمیت دنیا کی کسی تنظیم کو اس ظلم کیخلاف آواز بلند کرنے کی توفیق نہ ہوئی ۔مشرق ِوسطیٰ کا ناسور اور امریکی بغل بچہ اسرائیل ایک بار پھر مسلسل تین دن سےفلسطینیوں پر آتش و آہن کی بارش کر رہا ہے،جس سے 29 بیگناہ شہری شہید ہوگئے ہیں جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں۔پاکستان نے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی طرف سے طاقت کے بے دریغ استعمال اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کو فوری طور پر بند کروائے۔دفترخارجہ نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ایک قابل عمل، خودمختار اور متصل فلسطینی ریاست کیلئے اپنے مطالبے کی تجدید کرتے ہیں اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہی ہے جو فلسطینی مسئلے کا واحد، جامع اور دیرپا حل ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نےمذکورہ حملوں کو اسرائیلی دہشت گردی قرار دیا۔فلسطین کی اسلامک جہاد تحریک (پی آئی جے) نےکہا ہے کہ شہدا کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔ فلسطین کے حوالے سے نہایت افسوسناک بات مسلم اُمہ اور مسلم رہنمائوں کا کردار بھی ہے، پچاس سے زائد ممالک اور رہنما گرج دار تقاریر تو کرتے ہیں عملاً کچھ نہیں کیا جاتا۔اسرائیل اسی لئے فلسطینیوں پر قہر ڈھاتا ہے کہ جانتا ہے اُمہ اور اسکے رہنما محض نعروں پر ہی اکتفا کرتے ہیں بلکہ اب تو کئی مسلم ممالک کے اسرائیل سے باقاعدہ مراسم بھی قائم ہو چکے ہیں،مسلم ممالک ان تعلقات کی بنا پر ہی یہ مسئلہ حل کروالیں ۔مسلم اُمہ کو اب کشمیر ،میانمار اور فلسطین کیلئے کوئی حتمی فیصلہ کرنا ہو گا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998