سافٹ ویئر پرسائبر حملے کے نتیجے میں این ایچ ایس 111 سروسز متاثر

August 08, 2022

لندن (پی اے) اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ سائبر حملے کی وجہ سے سافٹ ویئر متاثر ہونے سے نییشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کی 111سروس بند ہو گئی۔ این ایچ ایس 111کیلئے ڈیجیٹل سروسز پرووائیڈر ایڈوانسڈ کا کہنا ہےکہ یہ سائبر حملہ جمعرات کو مقامی وقت 07.00بی ایس ٹی پر دیکھا گیا۔ اس سائیر حملے میں مریضوں کو دیکھ بھال کیلئے ریفر کرنے کے سلسلے میں استعمال ہونے والے اس سسٹم کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایمبولینسز کو روانہ کیا جاتا ہے ‘ آئوٹ آف آورز اپائنٹمنٹس کی بکنگ اور ایمرجنسی پرسکرپشنز شامل ہیں لیکن این ایچ ایس نے کہا کہ اس سائبر حملے کے نتیجے میں تعطل معمولی ہے۔ نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کا کہنا ہے کہ وہ اس سائبر حملے کے واقعے سے آگاہ ہے اور ایڈوانسڈ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ایڈواسڈ کے باس سائمن شارٹ نے کہا کہ گزشتہ روز ایک سیکورٹی ایشو کی نشان دہی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں سروسز ختم ہو گئی تھیں۔ ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ یہ سیکورٹی ایشو واقعی سائبر حملے سے متعلق تھا اور ہم نے احتیاط کے طور پر فوراً ہی اپنے تمام ہیلتھ اینڈ کیئر انوائرمنٹس کو الگ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری انسیڈنٹ رسپانس ٹیم کی جلد انٹروینشن کے اس ایشو کو بڑھنے سے روکا اور ہمارے تمام ہیلتھ اینڈ کیئر انفراسٹرکچر کا 2 فیصد جو کہ ایک انتہائی قلیل تعداد سے اس سائبر حملے سے متاثر ہوئی ہے۔ ایڈوانسڈ نے اشارہ کیا کہ یہ مسئلہ اگلے ہفتے تک پوری طرح سے حل نہیں ہو سکتا ۔ انڈسٹریل میگزین پلس نے رپورٹ کیا کہ نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) انگلینڈ کی جانب سے لندن میں فیملی ڈاکٹرز کو متنبہ کیا گیا تھا کہ اس سائبر حملے کے نتیجے میں ٹیکنیکل ایشو کی وجہ سے وہ این ایچ ایس 111کی جانب سے بھیجنے جانے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھ سکتے ہیں ۔ ویک اینڈ پر کالز کا جواب دینے میں زیادہ وقت لگے گا۔ جی پیز ک نام ایک خط میں کہا گیا ہے کہ مریضوں کیلئے الیکٹرانک ریفرل پراسس م کے متاثز ہونے کی وجہ سے یو مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ جمعہ کہ ویلش ایمبولینس سروس نے متنبہ کیا کہ لوگوں کو ویک اینڈ پر کالز کے رسپانس دینے میں خاصا طویل وفقت لگ سکتا ہے اس لیے لوگوں کو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں وہ تحمل کا م ظاہرہ کریں ارور رسپانس کیلئے کچھ انتظار کریں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ این ایچ ایس 111 ویلز سے مریضوں کو آئوٹ آف آورز جی پی پرووائیڈرز کوریفر کرنے کیلئے استعمال ہونے والے کمپیوٹر سسٹم میں بڑی خرابی پیدا ہوئی ہے۔ سسٹم کی جاری جاری بندش بڑی ہے اور برطانیہ کے چار ملکوں میں سے ہر ایک پر پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ سائبر حملے کے نتیجے میں این ایچ ایس 111سروسز پر اس وقت کم سے کم تعطل پیدا ہوا ہے اور ہم صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بیمار افراد کیلئے این ایچ ایس 111 سروسز ہمیشہ کی طرح اب بھی دستیاب ہیں ۔ انہوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ برائے مہربانی موجودہ حاالات کے پیش نظر صرف ایمرجنسی کی صورت میں 999پر کال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت این ایچ ایس 111 سروسز میں تعطل معمولی ہے اور این ایچ ایس صورت حال کی مانیٹرنگ کو جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کے علاوہ وہ ایڈوانسڈ کے ساتھ مل کر ان کے سافٹ ویئر سسٹم کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے جو لوگ یہ سروس استعمال کرتے ہیں ان کے لوکل ایریاز کیلئے ٹرائیڈ اور ٹیسٹڈ کنٹیجنسی پلانز موجود ہیں ۔ سکاٹش حکومت کے ترجمان نے کہا کہ وہ نیشنل ہیلتھ سروس سکاٹ لینڈ کے آئی ٹی سپلائرز سسٹمز میں سے ایک میں مبینہ تعطل کے بارے میں آگاہ ہے اور وہ تمام ہیلتھ بورڈز کے ساتھ چاروں ملکوں کی بنیاد پر نیشنل سائبر سیکورٹی سینٹر اور سپلائیر کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ سائیر حملے کے ممکنہ اثرات کو پوری طرح سے سمجھا جا سکے۔ اس کاکہنا ہے کہ ہنگامی پلانز موجود ہیں۔ ناردرن آئرلینڈ کے ہیلتھ ڈیٹارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ وہ رکاوٹ کو کم سے کم رکھنے کیلئے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ اور انہوں نے خطرے سے بچنے کیلئے احتیاط کے طور پر دیگر اہم سسٹمر اور سروسز تک کمپنی کی سروسز کی رسائی کو ایچ ایس سی (ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر سسٹم) سے الگ کر دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ انستیڈنٹ موجود ہے اور اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔