قیمتوں میں اضافے کی ہیبت سے بچانے کیلئے انرجی بلز ہر 3 ماہ تبدیل کئے جائیں گے

August 08, 2022

لندن (پی اے) قیمتوں میں اضافے کی ہیبت سے بچانے کیلئے انرجی بلز ہر 3ماہ تبدیل کئے جائیں گے، فی الوقت انرجی کی قیمتوں پر کیپ لگا ہوا ہے، اس کے تحت انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز میں سپلائر صارفین سے جو زیادہ سے زیادہ قیمت وصول کرسکتے ہیں، وہ ہر 6 ماہ تبدیل کی جاتی ہے۔ انرجی ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ بلز 3 ماہ میں تبدیل کرنے کا مقصد قیمتوں میں اضافے یا کمی کو فوری طورپر صارفین کو منتقل کرنا ہے۔ اپریل میں انرجی بلز میں بے تحاشہ اضافہ ہوا تھا اور خدشہ ہے کہ اکتوبر میں دوبارہ ان میں اضافہ کیا جائے گا۔ آفجیم کا کہنا ہے کہ صارفین کو اس دفعہ موسم سرما میں بہت ہی خطرناک صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس نے تسلیم کیا کہ صورت حال بہت ہی پریشان کن ہے۔ مئی میں آفجیم نے کہا تھا کہ اوسط گھرانوں کے بلز میں 800پونڈ تک اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے انرجی کے سالانہ بلز 2,800 پونڈ ہوجائیں گے لیکن اب اس کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اس کے اندازے سے کہیں زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔ کارن وال انسائیٹ کا کہنا ہے کہ اوسط گھرانوں کو اکتوبر سے 3,358پونڈ سالانہ کی شرح سے بلز ادا کرنا پڑ سکتے ہیں جبکہ جنوری سے یہ 3,615پونڈ تک پہنچ سکتے ہیں۔ شمالی آئرلینڈ میں بلز پر کیپ نہیں لیکن وہاں بھی بلز میں اضافہ ہوا ہے۔ آفجیم کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں جلدی جلدی ردوبدل سے انرجی سپلائر ز کو بھی یہ اندازہ لگانے میں آسانی ہوگی کہ اسے اپنے صارفین کیلئے کتنی بجلی خریدنا ہے۔ جس سے سپلائرز کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ کم ہوجائے گا۔ اس سے انرجی مارکیٹ میں استحکام آئے گا، انرجی کیپ 2018میں نافذ کیا گیا تھا، جس کے تحت انرجی سپلائرز کے منافع کی سطح طے کردی گئی تھی۔ آفجیم نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال سے پتہ چلتا ہے کہ اگست کے آخر میں قیمتوں پر جو کیپ لگایا گیا تھا، اس میں دوبارہ اضافہ کرنا پڑے گا۔ آفجیم کا کہنا ہے کہ انرجی بلز کا تعین ہر 6ماہ میں کرنے کا طریقہ کار اب فرسودہ ہوچکا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے انرجی کی قیمتوں میں کمی کے باوجود صارفین کو زیادہ قیمت ادا کرتے رہنے پر مجبو ر ہونا پڑتا ہے اور قیمتوں میں اضافے کی صورت میں سپلائر مقررہ قیمتوں پر گیس فراہم کرنے کے قابل نہیں رہتے۔