نواسۂ رسولؐ کو خراج عقیدت، یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد

August 11, 2022

کراچی(اسٹاف رپورٹر) نواسہ رسولؐ جگر گوشہ بتول حضرت امام حسین ؑکی لازوال قربانیوں اور ان کی شہادت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منگل کو یوم عاشورکا مرکزی جلوس نشتر پارک سے بوتراب اسکاؤٹ کی قیادت میں برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں نمائش،ایم اے جناح روڈ، پریڈی، صدر،تبت سینٹر،جامع کلاتھ،بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہوا اس سے قبل مجلس سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین و خطیب پاکستان علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا اور امام حسین ؑاور ان کے اصحاب باوفا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کربلا متلاشیان حق کے لئے ایک درسگاہ ہے یہ امام حسینؑ کا تصدق ہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا کا ہر ملک اور ہر شہر مدرسے میں تبدیل ہوچکا ہے آج حسینؑ کے نام پر دنیا بھر میں ہونے والے اجتماعات یزید و یزیدیت پر خطِ تنسیخ کھینچ رہے ہیں امام حسینؑ کا مقدس خون آج انسان کے شعور کو جھنجھوڑ کر مطالبہ کررہا ہے کہ ظلم و استبداد کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی جائے اور یزید و یزیدیت کی ناک زمین پر رگڑ دی جائے یہ امام حسینؑ کے خون ہی کی تاثیر ہے کہ لوگ استحصالی و استبدادی طاقتوں کے سامنے ڈٹ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ تاریخ میں ملتا ہے کہ امام حسینؑ کا چہرہ اپنی شہادت سے قبل چمک رہا تھا اور آپ کے خطبات اس قدر فصیح و بلیغ تھے کہ دیکھنے والے ششدر تھے کہ یہ وہی انسان ہے جسکی اولاد ، اصحاب اور بھائی کچھ دیر قبل مارے گئے ہیں؟ یہاں سے ہم امام حسینؑ کا اپنے مقصد و ہدف کی جانب سنجیدگی کا مشاہدہ کرسکتے ہیں جو صرف اور صرف اسلام کی بقا ، اپنے نانا کی امت کی اصلاح تھا علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے شہادت امام حسینؑ کا ذکر کیا اور مجلس تمام ہوئی بعد ختم مجلس بوتراب اسکاؤٹس کی قیادت میں مرکزی جلوس برآمد ہوا اور تبت سینٹر پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے نماز ظہرین کا انتظام تھا بعد از نماز جلوس ایم اے جناح روڈ سے ہوتا ہوا اپنے طے شدہ راستے کے مطابق حسینہ ایرانیان پر ختم ہوا جلوس میں لاکھوں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کرکے امام حسینؑ اور انکے اصحاب کو خراج عقیدت پیش کیا جبکہ سیاسی جماعتوں کے عمائدین ، حکومتی و ریاستی اداروں کے سربراہان بھی جلوس میں موجود تھے اور جلوس عزا کی حفاظت کے پیش نظر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے اور شہدائے کربلا کی یاد میں جگہ جگہ پانی اور شربت کی سبیلوں اور نذر و نیاز کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ آخر میں شرکا ءجلوس نے امریکہ، اسرائیل ، بھارت اور اس سے منسلک یزیدی قوتوں کے خلاف احتجاجی مظاہر ہ کیا اور امریکا،اسرائیل اور بھارت کے پرچم نذر آتش کئے۔