وزیراعظم کی پٹرولیم مصنوعات قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنیکی تجویز

August 15, 2022

اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ:حنیف خالد) ملکی تاریخ میں پہلی بار آئل اینڈ گیس سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی سمری زیرترتیب ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف جن کے پاس وزارت پٹرولیم کا قلمدان بھی ہے‘ نے اپنے رفقاء کی مشاورت سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی سمری سیکرٹری وزارت پٹرولیم سے طلب کر لی ہے۔

امکانی طور پر مکمل ڈی ریگولیشن کے بعد یورپ کی طرح پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولرائز کرنے کا فیصلہ کابینہ سے وزیراعظم منظوری لیں گے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ 24گھنٹے یا ہفتے بھر کیلئے کیا جائیگا۔ 15اگست کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں انٹرنیشنل کروڈ آئل کی مناسبت سے ردوبدل کیا جائیگا۔

وزیراعظم شہباز شریف اوگرا اور وزارت پٹرولیم کے عہدیداروں کے ساتھ کم و بیش روزانہ ملاقاتیں کر رہے ہیں‘ تاکہ عوام پر پٹرول‘ ڈیزل‘ مٹی کا تیل‘ ہائی سپیڈ ڈیزل وغیرہ کی قیمتوں کا بوجھ ڈالنے کا سلسلہ ختم ہو۔

عالمی منڈی میں جو قیمت کم یا زیادہ ہو گی اُسی تناسب سے پاکستان میں صارفین کو پٹرول‘ ڈیزل ملا کریگا۔ وزارت پٹرولیم اور اوگرا ذرائع کے مطابق ہفتہ 13اگست کو گزشتہ 15ایام کا کروڈ آئل کی قیمتوں میں ردوبدل کا جو ڈیٹا دیا گیا اُسکے مطابق اوگرا کی سمری میں 15روپے تک پٹرول‘ ڈیزل‘ مٹی کے تیل‘ لائٹ سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

بین الاقوامی مارکیٹ میں امریکہ کا ویسٹرن ٹیکساس انشی ایٹو (WTI)کی قیمت 88ڈالر سے بڑھ کر 91ڈالر تک چلی گئی ہے جبکہ اوپیک کے بائیس سے زائد ملکوں کے کروڈ آئل کی قیمت 95ڈالر تک اوپر گئی ہے۔ یورپی برینٹ کی قیمت بڑھ کر 96ڈالر فی بیرل تک چلی گئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت پٹرولیم اور اوگرا کو ہدایت کی ہے کہ ہم نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اُس وقت اضافہ کیا تھا جب انٹرنیشنل مارکیٹ میں کروڈ کی قیمت ایک سو پانچ ڈالر فی بیرل تھی‘ پندرہ دن کی اوسط کے مطابق 95ڈالر فی بیرل ہے‘ اسلئے صارفین کو عالمی منڈی میں تیزی کا بوجھ ہم منتقل نہیں کرینگے۔