خاموش مجاہدین کی بڑی تعداد ملک کیلئے عزت و فخر کا ذریعہ، تجزیہ کار

August 15, 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)مملکت پاکستان خداداد صلاحیتوں کا مالک ، اس ملک میں خاموش مجاہدین کی بڑی تعداد موجود ہے جو اپنے اپنے شعبے میں اس ملک کے لئے عزت اور فخر کا ذریعے بن رہے ہیں اور یہ ملک کسی حد تک خوشحالی کی جانب بڑھ رہا ہے تو اس میں بنیادی کردار ان خاموش مجاہدین کا بھی ہے ۔

جیو نیوز پروگرام جرگہ کے آغاز میں گفتگو کرتے ہوئے میزبان سلیم صافی کا کہنا تھا کہ یوم آزادی کی مناسبت سے اس پروگرام میں ان لوگوں کو جمع کیا ہے جو کام تو بہت بڑا کررہے ہیں لیکن ان کا نام چھوٹے پیمانے پر ہے ۔

پروگرام میں باکسر عثمان وزیر،آئل ٹینکر ڈرائیور فیصل بلوچ،پاکپتن کے غلام رسول،مارشل آرٹ کے کھلاڑی عرفان محسود، جیو نیوز کے ٹیکنیشن ابوہریرہ ، پشاور کی بشری رحیم و دیگر نے شرکت کی.

میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے گلگت ، بلتستان سے تعلق رکھنے والے باکسرعثمان وزیر نے بتایا کہ باکسنگ میں نے اتفاقیہ شروع کری میں پہلے فٹبال کھیلتا تھا پھر بائیک کا بھی شوق رہا پھر اتفاق سے وہاں باکسنگ کی ایک ٹیم آئی جس نے مجھے دیکھا تو کہا آپ باکسنگ کے شعبے میں آجاؤ تو پھر میں اس شعبے میں چلا گیا اور اب تک میں باکسنگ کے شعبے میں ایشیا ٹائٹل ونر ہوں اس کے علاوہ ورلڈ باکسنگ کونسل مڈل ایسٹ میں میرے پاس مڈل ایسٹ کا ٹائٹل ہیوی ویٹ میں میرے پاس ہے اس کا بھی میں چیمپئن ہوں.

اس کے علاوہ 8 فائٹس کھیلیں اور 8 میں ہی فاتح رہا ہوں ۔ جبکہ ستمبر میں میری ورلڈ ٹائٹل فائٹ ہے ۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ کرکٹ کے علاوہ دیگر اسپورٹس کے شعبوں میں حکومت کا اتنا فوکس نہیں ہے جبکہ پرائیویٹ سیکٹرز بھی اس جانب اتنا فوکس نہیں کررہے ہیں ۔

7 جون کو اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر آگ سے لپٹے آئل ٹینکر کو ڈرائیو کرکے آبادی سے دور لے جانے والے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے فیصل بلوچ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پیٹرول پمپ کے قریب میں نے آئل سے بھرے ٹینکر میں آگ لگی دیکھی اور نظر دوڑائی تو قریب ہی آبادی بھی نظر آئی اور بچے بھی تو میں نے اپنی جان پر کھیل کر اس ٹینکر کو آبادی سے دور لے جانے کا سوچا اور اس پر عمل کر بیٹھا اور میں آگ میں لپٹے آئل ٹینکر کو آبادی سے تین کلومیٹر دور لے گیا جو ویران جگہ تھی ۔

انہوں نے کہا کہ اس کے صلے میں مجھے وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے پانچ لاکھ روپے کا انعام دیا گیاجبکہ وزیراعظم نے مجھے اسلام آباد بلایا اور ایوارڈ دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں بہت غریب آدمی ہوں بے رزوگار ہوں اور میرے پاس اپنا گھر بھی نہیں ہے ۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے امام مسجد ولی اللہ معروف بنگلہ دیشی خواتین کو جو اپنی فیملی سے بچھڑ گئی ہیں ان کی فیملی سے ملانے کا کام کررہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ والدہ کی ڈانٹ میرے لئے رحمت کا باعث بنی ہے میرے مسلسل موبائل فون کے استعمال پر والدہ نے مجھے ڈانٹا او رکہا اس سے کوئی اچھا کام بھی لو اور انہوں نے بتایا کہ پڑوس میں رہنے والی خاتون بنگلہ دیش سے تعلق رکھتی ہیں ان کو 30 سال قبل بنگلہ دیش سے اغوا کرکے لاکر یہاں بیچا گیا تھا جس پر میں نے ان کے حوالے سے فیس بک پر ایک تفصیلی آرٹیکل لکھ کر پوسٹ کردیا ۔