شہباز گِل کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی

August 15, 2022

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے شہباز گِل کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کل دن ساڑھے 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔

اس سے قبل ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے شہباز گِل کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے 11 بجے فریقین کو دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 11 بجے تک ملتوی کی تھی۔

دورانِ سماعت پراسیکیوشن کی جانب سے کیس التواء میں رکھنے کی استدعا کی گئی۔

شہباز گِل کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم تیار ہیں، آپ آج ہی دلائل سن کر درخواست پر فیصلہ کر دیں۔

ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے کہا کہ اسی طرح کا معاملہ ہائی کورٹ میں بھی زیرِ التواء ہے۔

وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے آرڈر سے متعلق درخواست زیرِ التواء ہے، ہائی کورٹ میں کیس دائر ہونے کے باوجود عدالت سن سکتی ہے، طے شدہ قانون ہے کہ ایک منٹ کسی کو بغیر وجہ جیل میں نہیں رکھا جا سکتا، حکومت جان بوجھ کر اس معاملے کو لٹکانا چاہ رہی ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر 11 بجے ریکارڈ سمیت پیش ہوں، آپ وکالت نامہ بھی جمع کرائیں، 11 بجے بحث بھی کریں۔

اس کے ساتھ ہی سماعت 11 بجے تک ملتوی کردی گئی، وکیل 11 بجے دلائل دیں گے۔

11 بجے سماعت دوبارہ شروع

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے 11 بجے دوبارہ سماعت شروع کی تو شہباز گِل کے وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ پراسیکیوٹر کی جانب سے کیس کو طویل کیا جا رہا ہے، حالانکہ انہیں معلوم ہےکہ آج ضمانت کی درخواست کی سماعت ہو رہی ہے۔

وکیل فیصل چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ آج 1 یا 2 بجے ضمانت کی درخواست کی سماعت رکھ لیں، ان کے پاس کوئی بہانہ نہیں اور نہ ہی میرے مؤکل کے خلاف کوئی پختہ ثبوت لا رہے ہیں۔

پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے کہا کہ مجھے حکم ملا ہے کہ پرسوں تک سماعت ملتوی کی ہے۔

ڈی ایس پی لیگل حسن رضا نے کہا کہ ریکارڈ ہائی کورٹ میں ہے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ ہمیں درخواستِ ضمانت کی کاپی بھی ابھی تک نہیں ملی۔

جج نے فیصل چوہدری کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ دلائل دینا چاہتے ہیں تو دلائل دے دیں۔

شہباز گِل کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ میں دلائل دیتا ہوں تو سرکار کی جانب سے دلائل نہیں دیے جائیں گے۔

جج نے کہا کہ وہ کل دلائل دے دیں گے، کل تک کے لیے میں وقت دے دیتی ہوں، آپ آپس میں بیٹھ کر گفتگو کر لیں کہ کیا ملزم کے وکیل آج دلائل دیں گے یا نہیں؟

شہباز گِل کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ پولیس ریکارڈ پیش کر دے، ہم دلائل دیں گے۔

عدالت نے پولیس سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 2 بجے تک ملتوی کر دی۔

2 بجے پھر سماعت

2 بجے سماعت شروع ہوئی تو جج نے کہا کہ دلائل کا آغاز کریں، جب تک ریکارڈ بھی آ جائے گا۔

جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ راجہ رضوان عباسی کدھر ہیں؟

سرکاری وکیل نے جواب دیاکہ راجہ رضوان عباسی کا پراسیکیوٹر کے لیے نوٹیفکیشن آج جاری ہو گا۔

جج زیبا چوہدری نے کل ساڑھے 12 بجے درخواستِ ضمانت پر دونوں فریقین کو دلائل دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کل میں کوئی بہانہ نہیں سنوں گی۔

عدالت نے شہباز گِل کی درخواستِ ضمانت پرسماعت کل دن ساڑھے 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔