پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج

August 16, 2022

—فائل فوٹو

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

اس ضمن میں جوڈیشل ایکٹیو ازم پینل نے لاہور ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی ہے۔

درخواست میں وفاقی حکومت اور اوگر اسمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کالعدم قرار دے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 72 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے۔

حکومت نے 15 دن بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا اعلان کیا ہے، وزارتِ خزانہ نے نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

وزارتِ خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 72 پیسے اضافے کے بعد نئی قیمت 233 روپے 91 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 51 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 1 روپیہ 67 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 244 روپے 44 پیسے اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 199 روپے 44 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

وزارتِ خزانہ نے لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 43 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 191 روپے 75 پیسے فی لیٹر ہو گی۔