فوجی انرجی سپورٹ کے بغیر بڑے پیمانے پر پبس، ریسٹورنٹس اور میوزک وینیوز کی بندش کا خطرہ

August 18, 2022

لندن (پی اے) حکومت کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر بڑھتی ہوئی انرجی پرائسز پر فوری سپورٹ کے بغیر بڑے پیمانے پر پبس،ریسٹورنٹس اور میوزک وینیوز کو بندش کا سامنا کرنا پڑے گا انڈسٹریل باڈیز یوکے ہاسپٹیلٹی، نائٹ ٹائم انڈسٹریز ایسوسی ایشن،میوزک وینیو ٹرسٹ، دی برٹش انسٹی ٹیوٹ آف ان کیپنگ،دی برٹش بیئر اینڈ پب ایسوسی ایشن نے وزیراعظم بورس جانسن،چانسلر ندیم ضحاوی اور بزنس سیکرٹری کواسی کوارٹینگ کو خط لکھا ہے، جس میں انہیں متنبہ کیا گیا ہے کہ ہزاروں ملازمتیں سنگین خطرے میں ہیں۔ بزنسز نے گزشتہ سال کے دوران انرجی پرائسز کو آسمان کی بلندیوں کو چھوتے ہوئے دیکھا ہے۔ کنزیومر انرجی بلز کے برعکس کمرشل انرجی لاگت پر کوئی پرائس کیپ نہیں ہے۔ ہاسپٹیلٹی آپریٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں علاقے میں سالانہ انرجی بل میں کم از کم 300فیصد اضافے کا سامنا ہے۔ اس خط میں انڈسٹری باسسز نے کہا کہ یہ اس وقت آیا ہے جب ہائوس ہولڈ انرجی بلز میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ بہت سے کسٹمرز اپنی بیلٹ کو سخت کر رہے ہیں۔ ہاسپٹیلٹی وینیوز پر زیادہ دبائو پڑ رہا ہے۔ جمعہ کو حکومت نے خشک سالی کا اعلان کر کے مناسب اقدام کیا ہے کیونکہ ناقابل تردید شواہد کے پیش نظر کہ موسمی حالات نے قوم کیلئے خطرہ پیدا کر دیا ہے۔ انرجی کراسس کسی خطرے سے کم نہیں ہے اور وہ بھی اس طرح کی توجہ کا مستحق ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس حملے سے تمام کاروبار نہیں بچ پائیں گے اور اپنا وجود برقرار رکھنے کیلئے کچھ اس پر انتہائی قریب سے غور کر سکتے ہیں کہ وہ اپنی انرجی لاگت کو کیسے کم کریں۔ خط میں انہوں نے کہا کہ ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ پارٹی سیاست کے جمود کو توانائی پر فوری کارروائی کرنے کی راہ میں رکاوٹ بننے کی اجازت نہ دیں۔ اس شعبے کو لیبر کے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے بھی نمایاں طور پر چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ اسے بڑھتی ہوئی اسامیوں کی تعداد کو پر کرنے کیلئے مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ بی بی پی اے کی چیف ایگزیکٹو ایما میک کلارکن نے مزید کہا کہ سمال بزنسز کیلئے انرجی پرائس کیپ ہونی چاہئے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ عوام پہلے ہی بڑھتے ہوئے انرجی اخراجات کو پورا کرنے کی کوشش میں گھنٹوں کو کم کر رہے ہیں اور مینیو کو کم کر رہے ہیں۔ دریں اثنا یو کے ہاسپٹیلٹی کی چیف ایگزیکٹو کیٹ نکولس نے کہا کہ ملک بھر میں سیکڑوں ہاسپٹیلٹی بزنسز بند ہوتے دکھائی دے رہے ہیں اور انرجی پرائسز کیلئے سپورٹ میں ممکنہ طور پر ناکامی ہزاروں ملازمتوں کے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اس اہم سیکٹر کو غیر معمولی خطرات سے بچانا چاہتے ہیں تو اب یا پھر کبھی نہیں، مدد کیلئے آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ انرجی پرائسز میں اضافہ اس سیکٹر کے بیشتر حصے کو بقا کے بالکل دہانے پر دھکیل رہا ہے۔