ایشیا کپ، بھارت سے شکست، اگلے میچوں کیلئے بہتر منصوبہ بندی کرنا ہوگی

August 30, 2022

پاکستان بھارت کرکٹ میچ جب بھی دیکھیں ہر میچ کا مزہ الگ ہی ہوتا ہے جوش و جذبہ پہلے سے زیادہ ہوتا ہے۔ شائقین ہر میچ کو دیکھنے کے لئے بےتاب نظر آتے ہیں ایسے میں پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب روایتی ملکوں کے میچوں کی اس قدر مانگ ہے تو پھر ایسے میں دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ سیریز شروع ہوجانی چاہیے۔

14سال پہلے دونوں ملکوں نے ٹیسٹ سیریز کھیلی تھی نئے فیوچر ٹور پلان میں پاکستان اور بھارت کی کوئی سیریز نہیں رکھی گئی ہے۔ بلاشبہ اس سیریز کی ویلیو ایشیز سے بڑھ کر ہوسکتی ہےدونوں ملکوں کے بورڈز کا خزانہ بھر سکتا ہے لیکن بی جے پی کی سیاست آڑے آرہی ہے اور فی الحال دو طرفہ سیریز کا کوئی امکان نہیں ہے۔

میں نے اس بارے میں روھت شرما سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہم تو بورڈ کے فیصلے مانتے ہیں ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے۔ روھت شرما کہتے ہیں کہ دو طرفہ سیریز کھیلنا ہمارے بس میں نہیں ہے اگر دو نوں ملکوں کے بورڈز سیریز کرانے کا اعلان کرتے ہیں تو ہم کھیلنے کو تیار ہیں لیکن ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اگر دونوں ملک دو طرفہ سیریز کا فیصلہ کرتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

ہم کو تو کرکٹ کھیلنا ہے پاکستان میں جاکر کھیلنے کو بھی تیار ہیں۔ لیکن سیریز کرانے کا فیصلہ میرے ہاتھ میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کھلاڑی ایک دوسرے سے ملتے ہیں، شائقین ملتے ہیں یہ ہمارے لیے غیر معمولی نہیں۔ ملنا جلنا عام بات ہوتی ہے ہر میچ سے پہلے ملاقات ہوتی ہے۔ پاک بھارت اچھی ٹیمیں ہیں دونوں ٹیمیں یہ صرف میچ سمجھ رہی ہیں۔ دونوں ٹیمیں میچ میں اچھا کرنے کی کوشش کریں گی۔

دبئی میں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے پہلے دو میچوں کے نتیجےحیران کن نہیں تھے لیکن شائقین کو ٹورنامنٹ کے سب سے بڑے میچ میں اس بات کی توقع تھی کہ بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کا ایکشن ری پلے کرے گی لیکن بھارتی ٹیم نے کچھ مشکل لمحات گذار کر میچ دو گیندیں پہلے جیت لیا، 2022 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا محض یہ دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ہے۔ اس سال اس نے آسٹریلیا کے خلاف میچ کھیلا تھا جو اس نے تین وکٹوں سے ہارا تھا۔

اس کےبرعکس بھارتی ٹیم اس سال22ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیل چکی ہے جن میں سے17جیتے ہیں۔ پاکستان کا کم میچ کھیلنے کی وجہ سمجھ سے بالاتر ہے حالانکہ اس سال ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ بھی ہے۔ دبئی اسٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کا آغاز افغانستان کے ہاتھوں سری لنکا کی شکست سے ہوا تھا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان وہ مقابلہ ہوا جس کا شائقین کئی روز سے انتظار کر رہے تھے اور پاکستان میں شائقین کو کچھ کچھ امید تھی کہ ہر طرف سے بری خبروں کے درمیان گھرے لوگوں کو میچ کی صورت میں لطف حاصل ہو گا۔ ٹکٹ نایاب تھےجوش و خوش عروج پر تھا۔

میچ تو سنسنی خیز رہا اور شائقین نے اس کا خوب لطف بھی لیا مگر پاکستان کو فتح حاصل نہ ہو سکی۔ پاکستان کی بولنگ لائن نے جہاں ہمیشہ کی طرح جم کر مقابلہ کیا اور اپنی حریفوں کے لیے جیت آسان نہیں رہنے دی، وہیں پاکستانی بیٹنگ لائن شاید ویسی کارکردگی نہیں دکھا پائی جس کی لوگوں کو امید تھی۔خا ص طور پر شار ٹ پچ بولنگ بھارتی فاسٹ بولروں نے پانچ ٹاپ آرڈر بیٹرز کو آوٹ کرکے پاکستانی ٹاپ آرڈر بیٹنگ کو مشکل میں ڈال دیاپھر بھارتی بیٹنگ نے کچھ دباو میں آئی البتہ جیت لیا۔

شاہین شاہ باہر بیٹھ کرتماشائی کی حیثیت سے میچ دیکھ رہے تھےان کی جگہ لینے والے نسیم شاہ نے ڈیبیو میچ میں دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا اور متاثر کن بولنگ کی۔ یہ میچ پاکستان نے جیتا یا نہیں، اس سے قطع نظر پاکستان کے بولرز نے اپنے شائقین کے دل ضرور جیتے ہیں۔ تین وکٹیں لینے والے ہاریک پانڈیا نے17گیندوں پر33 رنز کی نا قابل شکست اننگز کھیلی جس میں وننگ چھکا بھی شامل تھا۔یوں بھارت نے دس ماہ بعد پاکستان کو ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل میں شکست دے کر ورلڈ کپ میں شکست کا حساب برابر کردیا۔

پاکستانی ٹیم بھارتی فاسٹ بولروں نے شارٹ پچ بولنگ پر پاکستان ٹاپ آرڈر کو آوٹ کرکے بڑ ا اسکور کرنے کا موقع نہیں دیا۔ بیٹنگ لائن ہچکولے کھاتی رہی اور شاہین شاہ اور محمد وسیم کے بغیر بولنگ اٹیک ہدف کے دفاع میں ناکام رہا۔محمد نواز نے تین اور نسیم شاہ نے دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ بھارت کے خلاف پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 147 رنز بنائے اور روایتی حریف کے سامنے پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی۔

اب سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ ہمارے بیٹرز جس رفتار سے کھیلتے ہیں کیا وہ ٹی ٹوئینٹی کے لئے درست ہیں کہا یہ جارہا ہے کہ بھارتی ٹیم انتظامیہ نے اپنے بیٹسمینوں سے کہا ہوا ہے کہ ہمیں پچاس رنز 50 گیندوں پر نہیں چاہیں بلکہ 18,20گیندوں پر نصف سنچری کی ضرورت ہے۔

بھارت نے اسکور19.4اوورز پہلے عبور کر لیا۔ایک موقع پر میچ دلچسپ مرحلے میں تھا لیکن حارث روف کی تین گیندوں پرہاردیک پانڈیا نے تین چوکے مارکر میچ کو یکطرفہ بنادیا۔ بھارت نے ہدف کا تعاقب کیا تو ٹی20 کرکٹ میں ڈیبیو کرنے والے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ نے پہلے اوور کی دوسری گیند پر کے ایل راہول کو آؤٹ کرکے اپنی ٹیم کی امیدیں بڑھائیں۔

نسیم شاہ نے نئے آنے والے اسٹار ویرات کوہلی کو پہلی گیند پر پریشان کیا جبکہ اگلی گیند پر کوہلی نے سلپ پر کیچ دیا لیکن فخر زمان کیچ لینے میں ناکام رہے۔ بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے تحمل کے ساتھ بیٹنگ جاری رکھی لیکن آٹھویں اوور میں محمد نواز کی گیند پر ایک بلند شاٹ کھیلنے کی کوشش میں افتخار احمد کا کیچ بنے۔ سواں میچ کھیلنے والےویرات کوہلی نے 34 گیندوں کا سامنا کیا اور 35 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ان کا کیچ افتخار احمد نے لیا۔ محمد نواز نے دو گیندوں پر دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ نسیم شاہ نے دوسرے اسپیل میں سوریا کمار کو18رنز پر بولڈ کردیا۔

روندرا جڈیجا نے29گیندوں پر35رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستانی ٹیم ٹاس ہارنے کے بعد اننگز کے آغاز سے ہی مشکلات میں گھر گئی۔ بابر اعظم کے جلد آوٹ ہونے کے بعد بیٹنگ لائن کھل کر بیٹنگ نہ کرسکی اور پانچ بیٹر بابر اعظم، محمد رضوان، فخر زمان،خوش دل اورافتخار احمد شارٹ پچ پر آوٹ ہوئے۔ محمد رضوان نے 42 گیندوں پر 43 رنز تو اسکور کئےلیکن وہ کسی بھی موقع پر کھل کر نہیں کھیل سکے اور بالآخر ہاردک پانڈیا کی شارٹ گیند کا شکار ہو گئے۔بھونیشور کمار نے بابر اعظم کو باؤنسر کروایا اور وہ اسے پل کرتے ہوئے شارٹ تھرڈ مین کو کیچ دے بیٹھے۔

بابر صرف 10 رنز بنا سکے۔ ایشیا کپ میں افغانستان ایسی ٹیم دکھائی دے رہی ہے جو شائد آگے چل کر بڑی ٹیموں کو اپنی کارکردگی سے حیران کرے گی۔آج افغانستان اور بنگلہ دیش کا میچ بھی اہم ہوگا۔ افغانستان نے جارحانہ بولنگ کے بعد دھواں دار بیٹنگ سری لنکا کے خلاف ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ باآسانی 8وکٹ سے جیت لیاحیران کن نتیجے کے بعد افغان ٹیم نے حریف ٹیموں کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

میچ کا فیصلہ 59 گیندیں پہلے ہوگیا۔ حضرت اللہ28گیندوں پر37رنز بناکر ناٹ آوٹ رہے۔ہفتے کی شب دبئی اسٹیڈیم میں رحمن اللہ گرباز اورحضرت اللہ زازئی نے پہلی وکٹ پر37گیندوں پر 83 رنز بناکر میچ کو یکطرفہ کردیا۔ رحمن اللہ نے18گیندوں پر40رنز بنائے ان کی اننگز میں چار چھکے اور تین چوکے شامل تھے۔ دبئی کے بعد آج سے کرکٹ کا یہ میلہ شارجہ منتقل ہوگا۔جمعے کو شارجہ میں پاکستان کوالی فائر ٹیم ہانک کانگ کو ہراکر سپر فور کا ٹکٹ پکا کرسکتی ہے اس کے بعد بھارت سے ایک اور میچ ہوسکتا ہے لیکن اگلے مرحلے میں شائد غلطی کی گنجائش نہیں ہوگی اس لئے بابر، ثقلین اور کوچز کو سنبھل کر آگے کی پلاننگ کرنا ہوگی کیوں کہ ابھی تو فلم باقی ہے۔