سیلاب سے تباہی، تعمیر نو کیلئے رقم نہیں درد مندی کی ضرورت

September 25, 2022

اسلام آباد (ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“کے آغاز میں میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ا س سے پہلے بھی آفات آچکی ہیں زلزلے کی صورت میں بھی اور سیلاب کی صورت میں بھی۔لیکن اب کے بار جو سیلاب آیا ہوا ہے ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ۔ یہ آفت نہیں بلکہ ام الآفات ہے اس کے نتیجے میں کئی آفتیں جنم لے چکی ہیں اور مزید کئی جنم لیں گی۔ لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ ہم اہل سیاست اور اہل صحافت اس کو توجہ نہیں دے سکے کجا اس کے کہ ہم دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کرواتے۔ جس طرح کام ہونا چاہئے تھااس کا 10 فیصد بھی کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔متاثرین کو خوراک صحیح طریقے سے نہیں پہنچ سکی ،ان خیالات کا اظہارڈاکٹر امجد ثاقب، محمد عثمان مظفر نقشبندی، عبدالشکور، عزیز زویری،ظفر عباس،مولانا بشیر فاروقی ، نے جیو کے جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، بانی و چیئرمین اخوت فاؤنڈیشن، ڈاکٹر امجد ثاقب نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گھر گر گئے مال مویشی بہہ گئے اللہ تعالیٰ مال مویشی دوبارہ دے دے گا۔میں کہانی سنانا چاہتا ہوں ان آنکھوں کی جن میں مجھے خوف نظر آیا میں اس بچے کی آنکھ ابھی نہیں بھول سکتا جس کے سامنے اس کا باپ پانی میں ڈوب گیااور کسی نے اس کی مدد نہیں کی۔تعمیر نو کے لئے رقم کی نہیں درد مندی اور حکمت عملی کی ضرورت ہے حکومت یہ کام نہیں کرسکتی اس نے سوچا ہے کہ شاید وہ لوگوں میں دو چار لاکھ روپے تقسیم کردے گی۔یہ طریقہ نہیں ہے لوگوں کو بھکاری نہیں بنانا یہ قوم تو پہلے ہی فقیر بننے کی عادی بن گئی ہے۔ہمیں دکھ ہوتا ہے تو ہم کشکول اٹھا کر دنیا میں نکل جاتے ہیں جو پیسے اکٹھے کرتے ہیں آدھے پیسے لوگوں میں بانٹ دیتے ہیں اور آدھے بندر بانٹ ہوجاتی ہے۔ تحریک لبیک پاکستان ، محمد عثمان مظفر نقشبندی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہاں پر اس وقت ادویات کی اشد ضرورت ہے ان کو خوراک صحیح طریقے سے نہیں پہنچ سکی ہے۔ چیئرمین الخدمت فاؤنڈیشن، عبدالشکور نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو سیلاب کا سلسلہ ہوا اس میں کے پی کے میں بہت تیزی سے طوفان آیااور تباہی مچاکر آگے نکل گیا۔