مہنگائی، ہفتہ وار جائزہ

September 25, 2022

اس میں شک نہیں کہ مہنگائی نے سارے سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں اور عوام سخت آزمائش میں ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات کی جائزہ رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر چنداشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں8.1 فیصد کی کمی آئی ہے جن میں ٹماٹر، پیاز، ادرک، لہسن، پھل، دال مسور، گھی اور کوکنگ آئل شامل ہیں جن کی قیمتوں کا گراف 42سے گر کر 40.58فیصد کی سطح پر آیا ہے۔ دوسری طرف دال چنا کی فی کلو قیمت میں 6.37روپے، دال مونگ چار روپے، چینی 71 پیسے، انڈے دو روپے اور زندہ مرغی کی قیمت میں 13 روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔ ان دنوں آٹے کی قیمتوں میں بحران پیدا ہوجانے کی حد تک اضافے کا رجحان غالب ہے۔ 20 کلوگرام کا تھیلا کراچی میں 407 روپے کے اضافے کے بعد 2400، پشاور میں فی کلو 58 روپے بڑھ جانے سے 980 کی بجائے 2150 روپے اور کوئٹہ میں 2400 روپے میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ ملک کی بڑی آبادی ان متوسط اور نچلی سطح کے گھرانوں پر مشتمل ہے جہاں کئی کئی افراد ایک ہی شخص کے زیر کفالت ہیں جن کا ذریعہ معاش محنت مزدوری یا انتہائی کم تنخواہوں اور اجرتوں سے وابستہ ہے۔ ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور بجلی کے بلوں نے انہیں اس قابل نہیں چھوڑا کہ وہ اپنے بچوں کو دو وقت کی پیٹ بھر کر روٹی کھلا سکیں۔ گندم آٹے کے بڑے ذخیرے سمیت متعدد اشیائے خورد و نوش اس وقت ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلنگ مافیا کے کنٹرول میں ہیں اس ضمن میں ان بدعنوان سرکاری اہل کاروں کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جو ان کے لئے سہولت کاروں کا کام کر تے ہیں لہٰذا کوئی بھی نئی مشکل پیدا ہوجانے سے پہلے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور اداروں کا ایک مربوط آپریشن کے ذریعے اس مافیا کے خاتمے کے لئے متحرک ہونا ناگزیر ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998