رضا ربانی نے بین الادارتی مذاکرات کی تجویز دے دی

September 26, 2022

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ 26 سال میں اپوزیشن کی گفتگو میں کوئی فرق نہیں آیا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ بین الادارتی مذاکرات کیے جائیں۔

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ سیف اللّٰہ نیازی کے ساتھ پیش آنے والے واقعےکی شدید مذمت کرتا ہوں، بغیر خواتین کے گھر میں داخل ہوئے جو قابل مذمت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے فوری اصلاح نہ کی تو تباہی کے سوا کچھ نہیں، اس کا واحد حل ہے کہ اپنی فالٹ لائنز کو دیکھیں۔

پی پی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ ان کا حل مذاکرات ہیں، مذاکرات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوں، میثاق جمہوریت کا ازسر نو جائزہ لے کر مزید چیزیں شامل کریں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ایک شخص جس کا آئین میں کوئی کردار نہیں، وہ اپنا کردار تلاش کر رہا ہے، صدر اس مذاکرات میں کردار ادا نہیں کرسکتا، سینیٹ مذاکرات کا آغاز کرے۔

سینیٹر رضا نے کہا کہ بین الادارتی مذاکرات کیے جائیں، پارلیمنٹ، ایگزیکٹو، عدلیہ شامل ہو، کوئی ادارہ دوسرے ادارے میں مداخلت نہیں کرے گا اور آئینی حدود میں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی گفتگو میں 26 سال میں فرق نہیں آیا، مذاکرات کے حوالے سے پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے۔