برطانیہ سے جعلی دستاویزات پر ڈی پورٹ مسافر کے خلاف مقدمہ درج، خاتون انسپکٹر کو بچالیا گیا

September 30, 2022

کراچی (اسد ابن حسن) ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی میں جعلی دستاویزات پر برطانیہ جانے اور ڈی پورٹ ہوکر واپس آنے والے مسافر کے خلاف مقدمہ تو درج کرلیا گیا مگر پیٹی بند خاتون انسپکٹر جو شفٹ انچارج تھی اور جس نے کلیئر کیا، اس کو بچا لیا گیا اور ماضی کی طرح ایف آئی آر میں ایف آئی اے امیگریشن عملے کے خلاف کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ مذکورہ خاتون انسپکٹر نے اپنی 18/19برس کی 90فیصد نوکری ایئرپورٹ امیگریشن میں ہی انجام دی ہے۔ وہ اتنی بااثر اور افسران کی منظور نظررہیں کہ ماضی میں اس کی شفٹ میں کلیئر کئے گئے دو مسافر سعودی عرب سے اور 3قبرصسے واپس ڈی پورٹ ہوئے مگر ان کو ارائیول سے ہی نکال دیا گیا اور واقعات کو رپورٹ نہیں کیا گیا۔ خاتون افسر جب سب انسپکٹر تھی تو 2003ء میں انہیں کرپشن پر نوکری سے برخاست کردیا گیا ۔ بدھ کو درج مقدمہ نمبر 282/2022میں تفتیشی افسر شیخ سہیل محمود نے تحریر کیا ہے کہ ملزم عدنان جاوید ، ایجنٹ جاوید احمد کی ملی بھگت سے برطانیہ کے شہر مانچسٹر کی پرواز پر روانہ ہوا۔ ملزم کے پاس جعلی بحری جہاز کے سی مین کی نوکری کے لئے جعلی پانامہ کا سرٹیفکیٹ تھا۔ (امیگریشن کے تمام افسران کو معلوم ہے کہ پانامہ اور لائبیریا کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ جعلی ہوتے ہیں) ملزم کو جان بوجھ کر اپنے کاؤنٹر کے قطار میں لگوایا گیا جس پر اسٹیمپنگ افسر بالکل نیا تھا اور اس کو بالکل تجربہ نہیں تھا۔ اس نے ایگزٹ کی مہر ثبت کردی۔ جبکہ شفٹ انچارج مذکورہ خاتون انسپکٹر نے ملزم کو جانے دیا اور وہ بدھ کی علی الصباح ڈی پورٹ ہوکر واپس آگیا۔ اس کو ارائیول سے باہر نکالنے کی کوشش کی گئی مگر ارائیول کے شفٹ انچارج جو کچھ عرصہ قبل ہی کے پی کے سے یہاں تعینات ہوئے، اس نےاعلیٰ افسران کے دبائو کے باوجود سخت مزاحمت کی۔ ملزم کو مجبوراً اے ایچ ٹی سرکل دس گھنٹے بعد منتقل کیا گیا، جہاں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایجنٹ کی گرفتاری کے لئےچھاپے مارے جارہے ہیں۔