حکومت، سندھ کو ڈوبنے سے بچا سکتی تھی، سیلاب پر پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی کی بیان بازی محض نوراکشتی، تجاوزات کو ختم کرنا ہوگا

October 03, 2022

جھڈو (مودود احمد ماجد) سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے سندھ میں سیلاب کی تمام تر ذمہ داری پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سندھ حکومت ، متعلقہ ادارے اور ٹیکنیکل ماہرین چاہتے تو اس قدر سنگین تباہی سے سندھ کے کروڑوں عوام کو بچایا جا سکتا تھا، تعلقہ جھڈو برسات سے نہیں بلکہ سیم نالوں اور پانی کی گذرگاہیں بند ہونے کی وجہ سے ڈوبا ہے، بارہ سال میں چار مرتبہ سیلاب آنا حکومت کی نااہلی ہے، اس ناقص کارکردگی پر پیپلز پارٹی کے پاس کیا جواب ہے؟ تعلقہ جھڈو کے سیلاب ذدہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد ارباب غلام رحیم نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی تباہی دیکھتے ہوئے بہتر یہ ہے کہ ملک میں ڈیم بنانے سے پہلے سندھ میں سیم نالے اور پانی کی ڈرینیج کا نظام بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پران اور ڈھورو پران سے تجاوزات کو ختم کرنا ہوگا ،قدرتی گذرگاہوں کوایل بی او ڈی سسٹم سے علیحدہ کیا جائے اور پانی میں ڈوبے ہوئے علاقوں سے پانی کے فوری اخراج کے لئے ایل بی او ڈی میں کٹ لگا دینا چاہیے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ تاہم ایل بی او ڈی کے دونوں طرف کے علاقہ مکینوں کو بچاتے ہوئے کٹ لگایا جائے ۔ ارباب غلام رحیم نے سیلاب اشو پر پیپلز پارٹی کے اراکینِ اسمبلی کی بیان بازی کو نورا کشتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ارباب لطف اللہ پارٹی میں یا کسی سیاسی حیثیت میں اس قدر مضبوط ہے کہ وہ میر منور تالپور کا سامنا کر سکے ۔