سال گزر گیا، پنجاب انٹیلی جنس سنٹر فعال نہ ہوسکا

October 03, 2022

لاہور(آصف محمو د بٹ ) پنجاب میں کام کرنے والےسیکیورٹی اداروں سے انٹیلی جنس شئیرنگ کے لئےمحکمہ داخلہ کا صوبائی انٹیلی جنس سنٹرایک سال گزر جانے کے باوجود مکمل طور پر فعال نہ ہوسکا۔ پنجاب حکومت نے سیکورٹی کے حوالے سےاس اہم ترین منصوبے کے لئے 11کروڑ 50لاکھ روپے کی منظوری دی تھی جس سے ڈیٹا سنٹر ، کمپیوٹر سرورز، آئی ٹی افرااسٹرکچر،(DELL) کمپنی کے 12thجنریشن کے جدید ترین ہائی ٹیک کمپیوٹر جو پہلی دفعہ پاکستان میں کسی سول سرکاری ادارے میں استعمال ہوناتھے،ہائی ٹیک ویجلنس کیمرے اور جدید ترین مانیٹرنگ وال(ایس ایم ڈی سکرین ) نصب ہونا تھی جس سے پوری صوبے کی امن و امان کے حوالے سے مانیٹرنگ کی جانا تھی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی طرف سے اخباروں میں اشتہارات کےدینے کے باوجود صوبائی انٹیلی جنس سنٹر میں ڈیٹا بیس ایڈمنسٹریٹر، ویب ڈویلپر، ڈیزائنر اور ڈیٹا انٹری آپریٹرزکی بھرتیاں تاحال نہیں کی جاسکیں جس کی وجہ سے مانیٹرنگ تاحال مینئول طریقے سے ہو رہی ہے ۔ مانیٹرنگ کا مربوط نظام نہ ہونے سے جس سے سیکورٹی ادارے نہ صرف صورتحال کا ٹھیک تجزیہ نہیں کر پا رہے بلکہ صوبائی دارالحکومت میں بڑھتی ہوئی سنگین وارداتوں کا ڈیٹا انٹیلی جنس اداروں اور محکمہ داخلہ کو براہ راست نہیں مل رہا ۔ محکمہ داخلہ کے صوبائی انٹیلی جنس سنٹر میں جدید ٹیکنالوجی کا حامل انٹیگریٹیڈ مانیٹرنگ سسٹم چلانے کے لئے اب تک عملہ ہی بھرتی نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے ’’جنگ‘‘ کے رابطہ کرنے پر محکمہ داخلہ کے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ ڈیٹا سنٹر بن چکا ہے اور بلڈنگ کی ری سٹرکچرنگ بھی کی جاچکی ہے جبکہ اس کے علاوہ بیرون ملک سے منگوائے جانے والےکچھ آئی ٹی آلات موصول ہوگئے ہیں اور کچھ باقی ہیں ۔ محکمہ داخلہ کے افسر نے کہا کہ صوباےئ انٹیلی جنس سنٹر کے ٹیکنیکل سٹاف کے کی بھرتیوں کے لئے دیئے گئے اشتہار کے بعد موصول ہونے والی درخواستوں کی سکروٹنی کی جارہی ہے۔