پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز سے کچھ خاص خاص

October 04, 2022

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان17سال بعد پاکستان میں7ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کے لئے 4 میچ نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور3میچز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے۔ کراچی میں کھیلے گئے 4 میچوں میں سے 2 پاکستان اور 2 انگلینڈ نے جیتے جبکہ لاہور میں کھیلے گئے 3 میچوں میں سے 2 انگلینڈ اور ایک پاکستان نے جیتا اور یوں انگلینڈ نے سیریز 4 کے مقابلے میں 3 میچوں سے اپنے نام کرلی۔ کراچی میں پہلا اور تیسرا میچ انگلش ٹیم باالترتیب 6وکٹوں اور 63 رنز جبکہ دوسرا اور چوتھا میچ پاکستان نے 10وکٹوں اور 3 رنز سے جیتا۔

اسی طرح لاہور میں کھیلا گیا پانچواں میچ پاکستان نے 6 وکٹوں اور چھٹا اور ساتواں میچ انگلش ٹیم نے باالترتیب 8 وکٹ اور 67 رنز سے جیتا۔ سیریز میں مجموعی طور پر 2 ہزار 402 رنز بنے جن میں سے پاکستان نے ایک ہزار 141اور انگلینڈ نے ایک ہزار 261رنز بنائے۔ کراچی میں کھیلے گئے تیسرے میچ میں سب سے زیادہ رنز ایک اننگز میں 3 وکٹوں پر221 کا مجموعہ انگلش ٹیم نے بنایا۔ 2 اکتوبر کر لاہور میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے 17 اضافی رنز دئیے جس میں 4 بائیز، 3 لیگ بائیز اور 10 وائڈ بالز شامل تھیں۔

سیریز میں سب سے زیادہ 316رنز محمد رضوان نے 6 میچ کھیل کر بنائے ہیں جبکہ بابراعظم 285، ہیری بروک 238، بین ڈکٹ 233اورڈاوڈ ملان نے174رنز بنائے۔ انفرادی طور پر بابراعظم نے ناقابل شکست 110رنز اور محمد رضوان نے 88 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔ بابراعظم نے 66 گیندوں پر 110 رنز میں 74رنز 5 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے بنائے۔

معین علی، ہیری بروک، ہیلز،فل سالٹ اور لائم ڈاؤسن نے ایک اننگز میں باالترتیب 239.13، 231.42 ، 225.00، 214.63اور 200.00 کے سب سے اچھے اسٹارئک ریٹس سے بیٹنگ کی۔رنز اور وکٹ کے اعتبار سے ایک سو سے زائد رنز کی شراکت داری پہلی وکٹ کے لئے محمد رضوان اور بابراعظم کے درمیان 203 رنز ناقابل شکست پارٹنرشپ قائم ہوئی جبکہ چوتھی وکٹ کی شراکت داری میں بین ڈکٹ اور ہیری بروک کے درمیان 139رنز ناقابل شکست بنے۔بابر اعظم اور ہیری بروک نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ 5، 5 چھکے لگئے جبکہ معین علی دو مرتبہ ایک اننگز میں 4 اور محمدرضوان، شان مسعود اور ہیری بروک نے ایک ایک مرتبہ 4 چھکے لگائے جبکہ سب سے زیادہ 22چوکے بین ڈکٹ نے مارے ہیں۔ مجموعی طور پر 73 چھکے اور217 چوکے لگائے گئے۔

حارث رؤف نے189رنز کے عوض8 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سیم کورین اور ڈیوڈ ویلی نے 7، 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اسی طرح مارک وڈ نے 6 کھلاڑیوں کو پویلین کا راستہ دکھایا۔ ریس ٹوپلے، محمد نواز اور عادل رشید نے 5،5 بیٹسمینوں کو آؤٹ کیا۔ ایک اننگز میں بہترین بالنگ ایوریج کا مظاہرہ کرنے والے بولروں میں مارک وڈ نے دومرتبہ 20 اور 24 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں ہیں۔وکٹ کیپنگ کے شعبے میں فل سالٹ نے وکٹوں کے پیچھے 4 شکار کئے جس میں 3 کیچ اور ایک بیٹسمین کو اسٹمپ آؤٹ کیا ہے۔

جبکہ محمد رضوان اور محمد حارث وکٹ کیپر کی حیثیت سے پوری سیریز میں کسی کھلاڑی آؤٹ کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ ہیری بروک نے فیلڈنگ کے دوران 5 کھلاڑیوں کے کیچ لئے جبکہ ریس ٹوپلے، بین ڈکٹ اور عادل رشید نے 3، 3 کھلاڑیوں کی کیچ لئے۔ جبکہ ہیری بروک نے دو مرتبہ ایک اننگز میں 2 کھلاڑیوں کے کیچ پکڑے ہیں۔ اسی طرح محمد نواز، ریس ٹوپلے اورمارک وڈ نے ایک اننگز میں 2، 2 کیچ کئے۔