سارہ انعام کے والد انعام الرحیم کا قانونی کارروائی پر اطمینان کا اظہار

October 05, 2022

مقتولہ سارہ انعام کے والد انجینئر انعام الرحیم نے قانونی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ یہ کیس ہم ہی لے کر چل رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انعام الرحیم نے کہا کہ سارہ 3 بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی، ہم 2000ء میں کینیڈا چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ سارہ ابوظبی میں بھی جاب کرتی رہی، جولائی کے آخری ہفتے میں معلوم ہوا کہ سارہ نے شادی کرلی ہے۔

والد نے مزید کہا کہ اس حوالے سے سارہ سے استفسار کیا تو اُس نے کہا کہ وہ 38 سال کی ہے، اپنا فیصلہ خود کرسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہمیں پتا چلا کہ شاہنواز صحافی ایاز امیر کے بیٹے ہیں تو ہمارا اعتماد بحال ہوا۔

انعام الرحیم نے یہ بھی کہا کہ قتل کے واقعے کے بعد شاہنواز امیر کی والدہ نے کال کر کے سارہ کی تعریفیں کیں۔

دوسری طرف سارہ انعام کے بھائی فرخ انعام نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بہن کو بے دردی سے قتل کرنے پر شاہنواز کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سارہ کا بہت زیادہ دکھ ہے، ہماری بہن بہت ہی زیادہ لائق تھی۔

یاد رہے کہ سارہ انعام کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ مقتولہ سارہ کے سر، ماتھے اور بازوؤں پر زخم کے نشانات تھے، خاتون ڈاکٹر نے سارہ کی لاش کا مکمل معائنہ کیا اور مختلف ایکسرے بھی کیے گئے۔