سائنوس انفیکشن کے علاج کے 7طریقے

October 06, 2022

اگر آپ کا سر دکھ رہا ہے، خاص طور پر آنکھوں کے گرد، آپ کھانسی روک نہیں سکتے اور کسی وجہ سے آپ کو سانس لینے میں دشواری ہے تو یہ سائنوس انفیکشن کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

سائنوس انفیکشن کیا ہے؟

آپ کے سائنوسز آپ کی آنکھوں اور ناک کے ارد گرد ہڈیوں میں پائے جانے والی کھوکھلی کیویٹیز (cavities) ہیں۔ جب سائنوس انفیکشن ہوتا ہے، تو ان میں موجود باریک بافتوں (tissues) میںسوزش ہو جاتی ہے۔ یہ سوزش بلغم کے جمع ہونے کا باعث بنتی ہے اور ناک کے آس پاس کے حصے پر دباؤ ڈالتی ہے۔ سائنوسائٹس (سائنوس کا انفیکشن یا سوزش) شدید، معتدل یا دائمی ہوسکتا ہے۔ سب سے زیادہ عام شدید انفیکشن ہے، جو 4 ہفتوں سے بھی کم رہتا ہے۔ 12 ہفتوں سے زیادہ ہونے والی کوئی بھی چیز دائمی سائنوسائٹس کے طور پر بیان کی جاتی ہے۔ درمیان میں جو بھی چیز ہوتی ہے اسے عام طور پر معتدل انفیکشن کہا جاتا ہے۔

پلمونری اور کریٹیکل کیئر کے ماہر ڈاکٹر گسٹاوو فیرر کا کہنا ہے کہ وائرس شدید سائنوسائٹس کے بڑی حد تک ذمہ دار ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اینٹی بائیوٹک اس کا علاج نہیں کرے گی۔ آپ کو صرف علامات کا انتظام کرنا ہوگا جب تک کہ انفیکشن خود بخود ختم نہ ہوجائے۔ کچھ زائد المیعاد ادویات علامات کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ تقریباً 1 یا 2 فیصد سائنوس انفیکشن بیکٹیریل ہوتے ہیں۔

ان میں سے 80 فیصد تک دو ہفتوں سے کم عرصے میں خود ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں، جب کہ باقی کا علاج ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کرکے کیا جاتا ہے، جس میں اینٹی بائیوٹک بھی تجویز کی جاسکتی ہیں۔ ہر نزلہ زکام کی وجہ سے سائنوس انفیکشن نہیں ہوتا اور ہر سائنوس انفیکشن زکام کی وجہ سے نہیں ہوتا۔ شدید اور دائمی سائنوسائٹس الرجی، فنگس، طبی حالات اور ناک کے مسائل سے بھی متحرک ہو سکتے ہیں۔

سائنوس کے شدید انفیکشن کا پتہ لگانا

ناک کے ہر مسئلے کو سائنوس انفیکشن سے جوڑنا آسان ہے لیکن ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا۔ شدید سائنوسائٹس کی عام علامات میں سر درد اور بعض اوقات دانت میں درد یا دباؤ، ناک یا آنکھوں کے آس پاس درد یا دباؤ، سینہ جکڑنا اور اکثر پیلے یا سبز نزلہ (snot) آنا، کھانسی اور/یا گلے میں خراش، بُو یا ذائقہ کے ساتھ مسائل، تھکاوٹ یا کمزوری محسوس کرنا، بخار اور سانس کی بدبو (Halitosis) شامل ہیں۔ بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ سبز نزلہ کا مطلب ہے کہ آپ کو بیکٹیریل سائنوس انفیکشن ہے، جو صرف اینٹی بائیوٹکس سے ہی قابل علاج ہے۔ تاہم یہ سچ نہیں ہے۔

سرمئی سبز رنگ کا بلغم وائرل انفیکشن اور الرجی کے ساتھ عام ہے اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب بلغم باہر نکالے سے پہلے نزلہ چہرے کے اندر رہے۔ ڈاکٹر فیرر کا کہنا ہے کہ اگر علامات کچھ دنوں کے بعد بہتر ہو جائیں تو عام طور پر ڈاکٹر کو دکھانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم، بیکٹیریل انفیکشن کی صورت میں ڈاکٹر کے پاس جانا ضروری ہو سکتا ہے، لیکن بیکٹیریل اور وائرل انفیکشن کے درمیان فرق کرنا اکثر مشکل ہو سکتا ہے۔

اگر علامات 10 دن سے زیادہ رہتی ہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اگر ویژن میں اچانک تبدیلیاں، آنکھوں یا چہرے کے ارد گرد اچانک اور شدید درد، چہرے کی ملائمت یا سوجن، گردن میں اکڑاؤ، الجھن اور مسلسل تیز بخار جیسی علامات میں سے کسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو یہ فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنے کی علامت ہے، چاہے وہ سات دن سے بھی کم عرصے سے موجود ہوں۔

دائمی سائنوسائٹس

کیا ایسا لگتا ہے کہ آپ کا سائنوس انفیکشن ابھی ختم نہیں ہوگا؟ اگر آپ کو درج ذیل باتوں میں سے کم از کم دو کا 12 ہفتوں یا اس سے زیادہ عرصے تک تجربہ ہوتا ہے (علاج کے باوجود) تو یہ دائمی سائنوسائٹس ہو سکتا ہے۔

٭ بھری ہوئی ناک

٭ بلغم کا خارج ہونا

٭ چہرے میں درد یا دباؤ

٭ بُو کے ساتھ مسائل

دائمی سائنوس انفیکشن نزلہ زکام سے شروع ہوسکتا ہے لیکن عام طور پر یہ طویل مدتی سوزش کی وجہ سے ہوتا ہے۔ بعض اوقات، جب اس سوزش پر قابو پانے کے عام علاج ناکام ہو جاتے ہیں تو بلغم کو نکالنے کے لیے سرجری کی ضرورت پڑتی ہے۔

سائنوس انفیکشن کیلئے کیا کر سکتے ہیں؟

جب آپ اپنے انفیکشن کے ختم ہونے کا انتظار کرتے ہیں، تو آپ بہتر محسوس کرنے کے لیے گھر پر کچھ اقدامات کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر فیرر کے مطابق، ’’سوزش کو ناک سے نیچے لانا اور بلغم کو بہنے دینا شاید ایک بہترین کام ہے جو مریض کر سکتے ہیں‘‘۔

ناک کا اسپرے: ناک کا عام نمکین اسپرے بلغم کو پتلا کرتا ہے، اسے ناک کے حصوں سے عارضی طور پر صاف کرتا ہے۔

سائنوس میں پانی ڈالیں: سائنوس انفیکشن میں ناک میں ایک جانب سے پانی ڈال کر دوسری طرف سے نکالنا بھی تجویز کیا جاتا ہے۔ یہ جراثیم سے پاک نمکین محلول ہونا چاہیے اور اس کا استعمال آپ کے سائنوس سے نزلہ (snots) نکالنے کے لیے ہوتا ہے۔

بھاپ اور گرم پانی: چہرے پر گرم چیز سے دباؤ ڈالنے سے سائنوس کے درد کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اپنے ایئر ویز کو نم رکھنے میں مدد کرنے کے لیے گرم پانی سے نہائیں اور بھاپ لیں۔ ڈاکٹر فیرر کا کہنا ہے کہ ہیومیڈیفائر سے بھی مدد مل سکتی ہے۔

پانی پینا: جسم میںپانی کی کمی بلغم میں اضافے کی وجہ بنتی ہے، لہٰذا کافی مقدار میں صحت بخش مشروبات کا استعمال کریں۔ سوپ اور شہد، ادرک اور لیموں کے ساتھ چائے بھی پی جاسکتی ہے۔ گرم مشروبات گلے کی خراش میں بھی سکون پہنچاتے ہیں۔

کروٹ سے سونا: نزلے کو باہر نکالنے کے لیےسیدھا سونے کے بجائے اپنے پہلو پر سوئیں۔

میں مستقبل میں سائنوس انفیکشن سے کیسے بچ سکتا ہوں؟

سائنوس انفیکشن دوبارہ ہونے سے روکنے میں مدد کے لیے فلو شاٹ لگوائیں اور نزلہ زکام میں مبتلا لوگوں سے دور رہیں۔ اس کے علاوہ، صحت مند زندگی گزاریں جیسے کہ کافی نیند حاصل کریں، تناؤ کم کریں اور صحت بخش غذا کھائیں۔ سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔ سب سے اہم یہ ہے کہ ہمیشہ اپنے ہاتھ دھوئیں۔