سندھ ہائیکورٹ، سیلاب متاثرین کی مدد، سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد، سیشن ججز کو  صوبے کا دورہ کرنے کا حکم

October 07, 2022

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ)سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے سندھ بھر میں سیلاب متاثرین کی مدد نہ کئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر کراچی کے علاوہ سندھ بھر کے سیشن ججز کو حکم دیاہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کادورہ کرکے متاثرین کی مدد‘ بحالی اور راشن کی تقسیم کے کاموں کا معائنہ کرکے صورتحال کی رپورٹ بھیجیں ‘ سول ججز کا متاثرہ علاقوں کے دورے کے لئے تقرر کیاجائے جس کے بعد سماعت 20اکتوبر تک ملتوی کردی ہے جبکہ سیلاب متاثرین کے فنڈز میں کرپشن کے خلاف دائردوسری درخواست پر عدالت نے چیئرمین این ڈی ایم اے کے پیش نہ ہونے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ چیئرمین نیشنل ڈزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی21اکتوبر کو پیش نہ ہوئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے جمعرات کو سینئر وکیل ممتاز لاشاری ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں کہاگیا تھا کہ گلو بل وارننگ کے باوجود وفاقی اور سندھ حکومت نے بارشوں اور سیلاب سے نمٹنے کے لئے کوئی انتظامات نہیں کئے‘ بارشوں کے پانی کے قدرتی راستوںپر قبضوں کے باعث تباہی آئی ہے‘ سیلاب متاثرین بے یارو مددگار ہیں ‘ان کی مدد کے نام پر بیوقوف بنایا جا رہاہے ۔جمعرات کو عدالتی احکامات پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے متاثرین سیلاب کی مدد کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس میں کہاگیا تھا کہ حکومتی اقدامات سے تمام لوگ مطمئن ہیں‘ اس پر ممتاز لاشاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ حقیقی صورتحال اس کے برعکس ہے ‘سندھ میں چند مقامات کے علاوہ بیشتر علاقوں میں متاثرین بے یارو مددگار ہیں‘ کھلے آسمانوں تلے پڑے ہیں ان کی کوئی امداد نہیں کی جارہی ہے جس پر عدالت نے حکومتی رپورٹ مسترد کرکے کراچی کے علاوہ سندھ بھر کے تمام اضلاع کے سیشن ججز کوحکم دیاہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع کادورہ کریں اور متاثرین کو راشن کی فراہمی سمیت دیگر امداد کے حوالے سے اپنی رپورٹ جمع کرائیں ‘سول ججز کو متاثرہ علاقوں میں بھیجا جائے۔ عدالتی احکامات سے کراچی کے علاوہ تمام سیشن ججز کو آگاہ کیاجائے۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے جامشورو کے رہائشی مشتاق علی شورو اور اعجاز حسین جتوئی کی جانب سے سیلاب متاثرین کے فنڈز میں کرپشن‘ متاثرین کو امداد نہ دیئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر عدالتی احکامات کے باوجود چیئرمین این ڈی ایم اے کے پیش نہ ہونے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے 21اکتوبر کو انہیں دوبارہ پیش ہونے کاحکم دیاہے اورکہاہے کہ چیئرمین این ڈی ایم اے 21اکتوب کو پیش نہ ہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے۔ جسٹس محمود اے خان نے سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا کہ حکومتی عملدارعدالتی احکامات کا احترام کرنے اور اس پرعملدرآمد کے لئے تیار نہیں ہیں۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر دادو اورجامشورو سے سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 21اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔