فیروز خان، علیزے کی طلاق، بچوں کی کسٹڈی کسے دی جائے گی؟

October 07, 2022

کولاج، فائل فوٹوز

کراچی سٹی کورٹ میں گزشتہ روز اداکار فیروز خان کی بچوں کی حوالگی اور ملاقات سے متعلق دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی گئی۔

سماعت کے دوران فیروز خان کا مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں بچوں کا خرچ ادا کر رہا ہوں، بچے (سلطان) کو اسکول میں داخلہ دلوایا ہے مگر سابقہ اہلیہ بچے کو اسکول نہیں بھیج رہیں، بچوں سے ملنا میرا حق ہے اور یہ حق کوئی چھین نہیں سکتا۔

دورانِ سماعت فیروز خان اور اِن کی سابقہ اہلیہ سیدہ علیزے سلطان کے وکلا کی جانب سے بھی اپنے مؤقف پیش کیے گئے۔

اداکار فیروز خان کے وکیل کا سٹی کورٹ میں اپنے مؤقف میں کہنا تھا کہ فیروز خان کی سابقہ اہلیہ علیزے کے پاس بچوں کا مستقبل متاثر ہوگا، سیدہ علیزے معاشی طور پر مستحکم نہیں ہیں کہ بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت کر سکیں۔

فیروز خان کے وکیل نے علیزے سلطان کو دماغی طور پر غیر مستحکم قرار دیتے ہوئے کہا کہ علیزے کے مطالبات سے لگتا ہے کہ اِن کا دماغی توازن درست نہیں ہے۔

اداکار فیروز خان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ہفتے میں کم از کم چار دفعہ فیروز خان کی بچوں سے ملاقات کرانے کا حکم دیا جائے اور مقدمے کا فیصلہ ہونے تک بچوں کو والد کے حوالے کیا جائے۔

دوسری جانب فیروز خان کے وکیل کے مؤقف کے جواب میں عدالت میں علیزے سلطان کے وکیل بیرسٹر قائم شاہ کا کہنا تھا کہ بچوں کے والد فیروز خان کا زیادہ تر وقت بیرون ملک گزرتا ہے، فیروز خان جلدی غصے میں آکر چیزیں توڑنا شروع کردیتے ہیں، ایسے میں جذباتی اور ہیجانی کیفیت والے شخص کے پاس بچے محفوظ نہیں رہ سکتے۔

بعد ازاں وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر بچوں سے ملاقات کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے اگلی سماعت 20اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

سماعت کے اختتام پر کمرہ عدالت میں فیروز خان سے بچوں کی ملاقات بھی کروائی گئی۔