پاکستان ہاکی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا

November 08, 2022

پاکستان ہاکی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ انتظار کب ختم ہوگا، اس حوالے سے شائقین ہاکی کو کب تک انتظار کرنا ہوگا یہ اور اس سے جڑے کئی دوسرے سوالات پچھلے کئی ماہ سے حل طلب ہیں، حکومت نہ تو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حالیہ انتخابات کو تسلیم کررہی ہے اور نہ ہی اس کے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ کررہی ہے جس سے سب سے زیادہ بے چینی قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں میں پائی جارہی ہے، حکومت نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت فیڈریشن کے حوالے سے تین وفاقی وزراء خواجہ آصف، ایاز صادق اور احسان مزاری پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان ہاکی میں بہتری کے لئے اقدامات کئے جانے ہیں۔

اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کردی ہے مگر ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال کے پیش نظر وزیر اعظم کی اہم مصروفیات کے باعث تادم تحریر حکومتی سطح پر کوئی قدم نہیں اٹھایا جاسکا ہے، اس تنازع میں پی ایچ ایف کے حکام نے اینگرو کمپنی کی اسپانسر شپ کی مدد سے قومی ہاکی ٹیم کو اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کے لئے ملائیشیا بھیجھا جہاں قومی ٹیم کی کار کردگی بہت زیادہ متاثر کن تو نہیں رہی مگر نو نئے کھلاڑیوں کی موجودگی میں پاکستانی ٹیم کا ایشین چیمپئن جاپان اور ایشیا کی مضبوط حریف میزبان ملائیشیا کے خلاف میچز برابر کھیلنا خوش آئند بات ہے، جنوبی کوریا اور جنوبی افریقا کے ہاتھوں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا، مصر کے خلاف میچ پاکستان نے لیا۔

اس ایونٹ میں پاکستان کی کار کردگی کو اگر بہت زیادہ اچھا نہیں کہا جاسکتا ہے تو اسے حد درجہ خراب بھی نہیں گردانا جاسکتا ہے، تاہم ہمارے ہاکی حکام کو اب اس پرانے نعرے سے باہر نکلنا ہوگا کہ ٹیم تشکیل نو کے مراحل میں ہے، پچھلے کئی سالوں سے ہر شکست کے بعد ٹیم تیاری کے مراحل میں ہے، ایک سال میں ٹیم درست سمت اور ڈگر پر آجائے گی، ہمارا اگلا ٹارگٹ فلاں ایونٹ ہے، قوم اس قسم کی باتوں سے تنگ آچکی ہے کہ ٹیم میں اتنے کھلاڑی نئے تھے، انہیں تجربے کی کمی تھی، اذلان شاہ ہاکی ایونٹ کے لئے بھی اگر جن کھلاڑیوں نے بیرون ملک ہاکی لیگز میں مصروفیات کی وجہ سے حصہ نہیں لیا تھا انہیں کیمپ سے چھوٹ ملنی چاہئے تھی، لیگز میں حصہ لینے کی وجہ سے وہ کھیل کے ردہم اور فٹنس کے مراحل سے گذر رہے تھے، ایسے میں اگر انہیں براہ راست ملائیشیا پہنچنے کی ہدایت کردی جاتی تو اس سے ٹیم کو فائدہ ہی ہوتا۔

حالیہ ٹی ٹوئنٹی کر کٹ ورلڈ کپ میں فخر زمان کواپنی انجری کے علاج میں مصروف ہونے کے باوجود آ سٹریلیا میں ٹیم کا حصہ بنایا گیا، پی ایچ ایف کے حکام کے حوالے سے لیگز کھیلنے والے کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ فیڈریشن نے کیمپ کو جلد لگایا ہماری لیگز ہمیں ایونٹ کے دنوں میں لیگز چھوڑنے کی اجازت دینے پر رضامند تھی، یہ وی تجربے کار کھلاڑی تھے جن کی موجودگی سے اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ میں پاکستانی ٹیم کو فائدہ پہنچ سکتاتھا، پاکستان ہاکی کو جیت پر لانے کے لئے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو مالی مشکلات سے دوچار کھلاڑیوں کے حوالے سے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔

اب اسی ماہ ٹیم کو جنوبی افریقا میں آٹھ قومی ہاکی ٹور نامنٹ میں حصہ لینا ہے جس میں مضبوط ٹیموں کا سامنا ہوگا پاکستان کے پول میں جنوبی افریقا، فرانس اور آئیرلینڈ جیسی مضبوط ٹیمیں ہیں، دوسرے پول میں کینیڈا، ملائیشیا، جنوبی کوریا اور جاپان ہیں،پی ایچ ایف کے حکام کو ٹیم کی شر کت کے لئے حکومتی مدد نہ ملنے کی وجہ سے شدید مسائل کا سامنا ہے، پی ایچ ایف کے حکام اسپانسرز کی تلاش میں مصروف ہیں دیکھنا یہ ہے کہ اگلے چند دنوں میں ٹیم کی شر کت کے حوالے سے کیا پوزیشن سامنے آتی ہے۔