محکمہ ثقافت سندھ کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے 2012ء میں اپنے بیٹے کو غیرقانونی طور پر بھرتی کرنے کا انکشاف

November 25, 2022

کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) محکمہ ثقافت سندھ میں سال2012میں اس وقت کے ڈپٹی ڈائریکٹراور موجودہ ڈائریکٹر جنرل کی جانب سےبیٹے کو غیر قانونی طور بھرتی کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق محکمہ ثقافت سندھ کی جانب سے سال 2012میں محکمہ کی خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لئےسندھ کے مختلف اضلاع کے حامل ڈومیسائل کے شہریوں سےمحکمہ میں اسٹینو گرافر، ویڈیو ٹیکنیشن، ویڈیو سسٹم آپریٹر، اسسٹنٹ سمیت33پوسٹوں پر ملازمت میں بھرتی کے لئے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ تاہم اشتہار میں اسٹینو ٹائپسٹ کی اسامی نہ ہونے کے باوجود26 دسمبر2012 کوعاصم شیخ ولد اعجاز شیخ کو اسٹینوٹائپسٹ (بی ایس 12) پرپیشکش برائے تقرری کا خط نمبر DG/CD/5-893/2012/1248جاری کیا گیا، مذکورہ خط عاصم شیخ کے والد اس وقت کے ڈپٹی ڈائریکٹر کلچر اور موجود ڈائریکٹر جنرل لائبریریز اعجاز شیخ کےدستخط سے جاری کیا گیا ہے، جو امیدوار کے والد ہیں ۔عاصم شیخ نے پولیس میڈیکل سرٹیفکیٹ کے حصول کے بعد 9 جنوری 2013 کو محکمہ ثقافت میں جوائننگ رپورٹ دی ،ذرائع کے مطابق عاصم شیخ کی محکمہ ثقافت میں بغیر اشتہار بھرتی کے معاملہ پر اکائونٹنٹ جنرل آفس کی آڈٹ رپورٹ میں بھی اٹھایا گیا ہے تاہم اس کے باوجودعاصم شیخ کے خلاف کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے،اس حوالے سے موقف جاننے کے لئے عاصم شیخ سے انکے نمبر پر رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے کسی قسم کا موقف دینے سے گریز کرتے ہوئے کال کاٹ دی۔