کان حادثات کی روک تھام کیلئے سیفٹی انسپکٹرز کی تعداد بڑھائی جائے، طاہر ایڈووکیٹ

November 25, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کے وائس چیئرپرسن حبیب طاہر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ صوبے میں کانوں کے حادثات تسلسل سے جاری ہیں جس کے سبب قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں ،حادثات کے روک تھام کے لئے تربیت یافتہ سرکاری سیفٹی انسپکٹرز کی تعداد بڑھائی ، کانوں کے انسپکشن دوروں میں اضافہ کیا جائے ، کان کنی کے شعبے کو صنعت کا درجہ دیا جائے تاکہ مناسب حفاظتی اقدامات نہ کرنے والے کانوں کے مالکان اور ٹھیکیداروں کو مائنز ایکٹ 1923کے تحت جوابدہ ٹھہرایا جا سکے،یہ بات انہوں نے جمعرات فرید شاہوانی ایڈووکیٹ ، بہرام بلوچ سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ حبیب طاہر ایڈووکیٹ نے کہا کہ بلوچستان میں کوئلہ کانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تواتر کے ساتھ جاری ہیں اس حوالے سےپاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے آنکھوں سے اوجھل بلوچستان کے کوئلہ کانوں میں حقوق کی خلاف ورزیاں کے عنوان سے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی ہےجس میںاس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ صوبے کے کانوں میں حادثات تسلسل سے جاری ہیں جس کے سبب قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں ، کانوں کے دوروں ، کان کنوں ، مزدور رہنماوں اور سرکاری محکموں کے ساتھ مشاورتوں کی بنیاد پر رپورٹ میں سفارشات پیش کی گئی ہیں ، کانوں میں بڑھتے ہوئے حادثات جس میں ہر سال سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع اور کانکن زخمی ہورہے ہیںایک سوال پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بلوچستان میں کان حادثات میں 175 جبکہ ملک بھر میں 250 کان کن جان بحق ہوئے ۔